خبریں

صحافی کی ہلاکت معاملہ میں سعودی حکومت ترکی حکومت سے تعاون نہیں کر رہی 

دو اکتوبر کو سعودی حکومت کے سخت ناقد خاشقجی استنبول میں واقع سعودی عرب کے قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔ ترک حکام کے دعویٰ ہے کہ انہیں قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا۔

سعودی صحافی کی ہلاکت کا آڈیو ترک حکام کو ملی ہے، ترک اخبار
سعودی صحافی کی ہلاکت کا آڈیو ترک حکام کو ملی ہے، ترک اخبار 

ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اولو نے سعودی حکومت سے کہا ہے کہ وہ قونصل خانے کے دروازے ترک تفتیش کاروں پر کھول دے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ابھی تک سعودی عرب نے ترک تفتیشی حکام کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ چاؤش اولو کے مطابق تفتیشی عملہ اپنے ٹیکنیکل اسٹاف کے ساتھ قونصل خانے میں داخل ہونے کے لیے تیار بیٹھا ہے۔

Published: undefined

دوسری طرف ایک معتبر ترک اخبار صباح نے رپورٹ کیا ہے کہ ترک حکام کو جمال خاشقجی کے مبینہ طور پر ہلاک کیے جانے کی آڈیو حاصل ہو گئی ہے۔ اخبار کے مطابق یہ آڈیو اُن کی ایپل واچ سے حاصل ہوئی ہے، جسے پہن کر وہ قونصل خانے میں داخل ہوئے تھے۔

Published: undefined

اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ ترک حکام نے جمال خاشقجی کے مبینہ قتل کے حوالے سے آڈیو ریکارڈنگ اُن کے آئی فون اکاؤنٹ اور آئی کلاؤڈ سے حاصل کی ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق سعودی قونصل خانے کے کسی اہلکار نے اس ریکارڈنگ کو ضائع کرنے کی کوشش بھی کی لیکن وہ کوڈ نہ ہونے کی وجہ سے ناکام رہا۔ اس رپورٹ کے حوالے سے ترک حکام نے سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا۔

Published: undefined

سعودی عرب کی حکومت نے بھی جمال خاشقجی کے لاپتہ ہونے کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ اس میں شامل نہیں ہے اور اِس واقعے سے کوئی سروکار نہیں رکھتی۔ دوسری جانب ریاض حکومت قونصل خانے سے روانہ ہونے کی شہادت یا ٹھوس ثبوت دینے سے بھی قاصر ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ خاشقجی قونصل خانے کے باہر اپنی منگیتر کو انتظار کرنے کا کہہ کر اندر گئے تھے۔ سعودی قونصل خانے کا اصرار ہے کہ خاشقجی اپنا کام مکمل ہونے کے بعد واپس روانہ ہو گئے تھے۔

Published: undefined

سعودی حکومت کے ایک سینیئر وزیر پرنس عبدالعزیز بن سعود نے بھی خاشقجی کے لاپتہ ہونے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ سعودی عرب کی نیوز ایجنسی کے مطابق سینیئر وزیر کا کہنا ہے کہ ریاض حکومت پر اس تناظر میں بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ پرنس عبدالعزیز بن سعود کے مطابق سعودی حکومت انٹرنیشنل قوانین کی پاسداری کرتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined