نور خان ایئربیس کی سیٹلائٹ تصویر، سوشل میڈیا
ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ کے ذریعہ پاکستان کو جو زخم دیا تھا، اب پڑوسی ملک اس زخم کو مٹانے میں مصروف ہو گیا ہے۔ جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس کے مطابق پاکستان نے اُس نور خان ایئربیس کی مرمت شروع کر دی ہے، جو ’آپریشن سندور‘ میں تباہ ہو گیا تھا۔ اس بات کا انکشاف سیٹلائٹ تصویروں نے کیا ہے۔ تازہ سیٹلائٹ تصویروں سے اندازہ ہوتا ہے کہ نور خان ایئربیس پر مرمت کا کام تیزی سے چل رہا ہے۔ اسلام آباد سے تقریباً 25 کلومیٹر دور واقع نور خان ایئربیس پاکستانی فضائیہ کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں کئی طرح کی سہولیات موجود ہیں اور ساتھ ہی یہ اسٹریٹجک سامانوں کا گھر بھی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ رواں سال 10 کو ہندوستان نے پاکستان اور پاکستان مقبوضہ کشمیر میں موجود کچھ دہشت گرد ٹھکانوں پر میزائل سے حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں نور خان سمیت کچھ دیگر پاکستانی ایئربیس کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ میزائل حملہ کو روکنے میں پاکستان کا ڈیفنس سسٹم ناکام ثابت ہو گیا تھا، نتیجۂ کار ایک ڈرون کمانڈ سنٹر بھی پوری طرح تباہ ہو گیا تھا۔ حالانکہ ہندوستان نے کبھی اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ اس نے حملے میں کون سی میزائلیں استعمال کیں، لیکن قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نور خان واقع ایئربیس کو برہموس یا اسکیلپ ایئر لانچڈ لینڈ اٹیک میزائلوں یا دونوں کے ذریعہ تباہ کیا گیا ہو۔ آپریشن سندور کے دوران برہموس کو ہندوستانی فضائیہ کے سکھوئی-30 جنگی طیاروں سے، جبکہ اسکیلپ کو رافیل سے لانچ کیا گیا تھا۔
Published: undefined
بہرحال، نور خان ایئربیس کی نئی اور پرانی تصویروں کو ملانے سے اندازہ ہوتا ہے کہ جس جگہ پر حملہ کیا گیا تھا، وہاں حملوں سے پہلے دونوں طرف شامیانے لگے ہوئے 2 ٹریکٹر-ٹریلر ٹرک کھڑے تھے۔ 10 مئی 2025 کی ایک تصویر سے پتہ چلتا ہے کہ حملوں میں دونوں ٹرک تباہ ہو گئے اور قریبی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ 17 مئی تک یہ جگہ صاف کر دی گئی تھی۔ 3 ستمبر کی جو تصویر سامنے آئی ہے، اس میں متعلقہ مقام پر نئی تعمیرات ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ تصویروں کو غور سے دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ کچھ نئی دیواریں تیار ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined