خبریں

خام تیل کی قیمت زیرو ڈالر فی بیرل سے بھی نیچے،  ایک برا عالمی ریکارڈ

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب طلب میں کمی کے باعث عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں تاریخی حد تک گر گئیں۔ بیس اپریل کو امریکی خام تیل کی فی بیرل قیمت صفر ڈالر سے بھی نیچے گر کر منفی میں چلی گئی۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

امریکا میں نیو یارک، برطانیہ میں لندن اور جرمنی میں برلن سے پیر بیس اپریل کی شام ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پوری دنیا میں اس وقت تیل کی کھپت اور بین الاقوامی منڈیوں میں طلب اتنی کم ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کی طرف سے یومیہ پیداوار میں بہت زیادہ کمی کے باوجود تاجروں کو خریدار نہیں مل رہے اور منڈیاں خام تیل سے بھری پڑی ہیں۔

Published: undefined

منفی قیمت کا مطلب کیا؟

Published: undefined

اس بہت کم طلب اور بہت زیادہ رسد کا نتیجہ یہ نکلا کہ عالمی منڈیوں میں امریکی خام تیل کی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کہلانے والی قسم کی فی بیرل قیمت ریکارڈ حد تک کمی کے بعد پہلے دس ڈالر، پھر چار ڈالر فی بیرل اور اس کے بعد ایک ڈالر سے بھی کم تک گر گئی۔

Published: undefined

لیکن یہ سلسلہ یہی پر ختم نہ ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے امریکی خام تیل کی فی بیرل قیمت صفر ڈالر تک گرنے کے بعد منفی میں بھی چلی گئی۔ تکنیکی طور پر منفی قیمت کا مطلب یہ ہوتا ے کہ تیل بیچنے والا تاجر خریدار کو مفت تیل بھی دے اور پھر فی بیرل ایک خاص قیمت بھی اس لیے ادا کرے کہ خریدار اس سے یہ تیل خرید رہا ہے۔ اس کا سبب ماہرین نے یہ بتایا ہے کہ خاص طور پر امریکی خام تیل کی تمام ذخیرہ گاہیں اس وقت بالکل بھری پڑی ہیں۔

Published: undefined

خام تیل کی قیمتوں میں صرف ایک دن میں ہی کئی منفی عالمی ریکارڈ بنا دینے والی یہ تاریخ ساز کمی اس لیے بھی انتہائی حیران کن ہے کہ ابھی جمعہ سترہ اپریل تک تو ڈبلیو ٹی آئی کا ایک بیرل ساڑھے سترہ ڈالر تک میں فروخت ہو رہا تھا۔ اس کے بعد آج پیر کو نئے ہفتے کے پہلے دن اس خام تیل کی تجارت میں یکے بعد دیگر کئی ایسے منفی عالمی ریکارڈ قائم ہو گئے جو تاریخ میں کبھی دیکھنے یا سننے میں آئے ہی نہیں تھے۔

Published: undefined

تیل کی پیداوار میں تاریخی کمی

Published: undefined

عالمی منڈیوں میں تیل کی انتہائی کم قیمتوں کے باعث تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کے رکن بڑے ممالک نے ابھی حال ہی میں فیصلہ کیا تھا کہ وہ اپنی یومیہ پیداوار میں واضح کمی کر دیں گے، تاکہ قیمتوں کو کچھ سنبھالا ملے اور انہیں مقابلتاﹰ انتہائی کم سے کچھ زیادہ فی بیرل آمدنی ہو سکے۔

Published: undefined

اسی لیے اوپیک کی رکن ریاستوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ اپنی یومیہ پیداوار میں مئی اور جون کے مہینوں میں تقریباﹰ دس ملین بیرل کی کمی کر دیں گی۔ لیکن بظاہر اوپیک کی طرف سے اس کی تاریخ کی سب سے بڑی پیداواری کمی کا فیصلہ بھی مددگار ثابت نہ ہو سکا اور خام تیل کی قیمیتں مسلسل گرتی ہی گئیں۔ ایک بیرل میں 159 لٹر خام تیل ہوتا ہے۔

Published: undefined

بیس اپریل کی شام تک خام تیل کی برینٹ آئل قسم کی فی بیرل قیمت بھی بہت کم ہو چکی تھی۔ اوپیک ممالک کی طرف سے یہ فیصلہ بھی کیا جا چکا ہے کہ وہ مجموعی طور پر تیل کی پیداوار کی اپنی یومیہ شرح اگلے دو برسوں (مئی 2022ء) تک مقابلتاﹰ کم ہی رکھیں گے۔

Published: undefined

کمی کا فائدہ صارفین کو کم

Published: undefined

خام تیل کی قیمتوں میں تاریخی کمی کا براہ راست فائدہ بین الاقوامی سطح پر صارفین کو پہنچ تو رہا ہے لیکن اس شرح سے نہیں جس شرح سے اس خام تیل کی قیمتیں گری ہیں، جسے ماہرین اقصادیات عرف عام میں 'بلیک گولڈ‘ یا 'سیاہ سونا‘ کہتے ہیں۔

Published: undefined

اس کی ایک مثال یہ کہ بین الاقوامی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں حالیہ ہفتوں کے دوران ہونے والی بہت زیادہ کمی کے باوجود جرمنی میں عام پٹرول پمپوں پر سپر کہلانے والے E10 پٹرول کی اوسط قیمت 1,16 یورو فی لٹر اور ڈیزل کی قیمت 1,08 یورو فی لٹر ہے، جو چند ہفتے پہلے کے مقابلے میں چند سینٹ کم تو ہے، لیکن اتنی کم نہیں جتنی وہ کی جا سکتی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined