خبریں

مریم نواز کی گرفتاری سے ’عالمی سطح پر بہت غلط پیغام گیا‘

پاکستان میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نون کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کی گرفتاری کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آ رہا ہے۔

مریم نواز کی گرفتاری سے ’عالمی سطح پر بہت غلط پیغام گیا‘
مریم نواز کی گرفتاری سے ’عالمی سطح پر بہت غلط پیغام گیا‘ 

اس گرفتاری کے بعد پاکستان کی پارلیمنٹ میں بھی احتجاجی مناظر دیکھے گئے، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا، شیم شیم کے نعرے لگائے اور اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔ اس سارے شور شرابے کے باعث اسپیکر کو اجلاس اگلے روز تک کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔

Published: undefined

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو نے مریم نواز کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخ یہ بات یاد رکھے کی کہ انصاف کی بات کرنے والے عمران خان کے دور میں خواتین کے خلاف کارروائیاں ہوئیں۔ بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگرلڑنا ہے تو مردوں کے ساتھ لڑو۔

Published: undefined

پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کا موقف تھا کہ مریم نواز کو کشمیریوں کے حق میں ریلیاں نکالنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ یاد رہے مریم نواز 15 اگست کو مظفرآباد میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے بھی خطاب کرنے والی تھیں۔ شہباز شریف نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ یہ کیسا احتساب ہے کہ گرفتاری بعد میں ہوتی ہے لیکن خبر پہلے آ جاتی ہے۔

Published: undefined

اس سے پہلے رانا ثنااللہ، شاہد خاقان عباسی، حمزہ شہباز شریف ،خواجہ سعد رفیق،اور خواجہ سلمان رفیق سمیت پاکستان مسلم لیگ نون کے متعدد رہنما پابند سلاسل ہیں۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف بھی کوٹ لکھپت جیل میں ایام اسیری گزار رہے ہیں۔ حکومتی ایوانوں کی سن گن رکھنے والے ذرائع اگلے مرحلے میں خواجہ آصف اور احسن اقبال کی گرفتاری کا عندیہ بھی دے رہے ہیں۔

Published: undefined

مریم نواز کے علاوہ شہباز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی چوہدری شوگر مل کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ مریم نواز کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنے والد میاں نواز شریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچی تھیں۔ وفاقی وزیر شیخ رشید نے مریم کی گرفتاری پر کہا کہ 'مریم نواز ہو یا کوئی اور جس نے بھی ملکی خزانہ لوٹا ہے اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

Published: undefined

معروف صحافی محمل سرفراز نے اپنے ٹویٹ پیغام میں لکھا کہ مریم کی گرفتاری اس لیے غیر متوقع نہیں تھی کیوں کہ ان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت حکومت کو 'ٹف ٹائم‘ دے رہی تھی۔

Published: undefined

تجزیہ نگار سید طلعت حسین نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ مریم نواز کی گرفتاری کی ٹائئمنگ بہت معنی خیز ہے۔ ان کے بقول، ''حکومت پر جب بھی مشکل وقت آتا ہے تو وہ عوامی تنقید اور خبروں کا رخ بدلنے کے لیے کوئی نہ کوئی ہائی پروفائل گرفتاری کر لیتی ہے۔ کل پارلیمنٹ کے اجلاس میں حکومت پر ہونے والی ہونے والی شدید تنقید کے بعد لگ رہا تھا کہ حکومت دفاعی پوزیشن اختیار کرتی جا رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

ایک سوال کے جواب میں طلعت حسین کا کہنا تھا، ''اس گرفتاری سے عالمی سطح پر بہت غلط پیغام گیا ہے۔ اگر حکومت خود ہی غیر جمہوری رویہ اپنائے گی، اپنے مخالفین کو دیوار کے ساتھ لگا دے گی، میڈیا پر پابندیاں عائد کرے گی اور اپوزیشن کی پکڑ دھکڑ جاری رکھے گی تو وہ کس منہ سے عالمی دنیا کے پاس اپنا مقدمہ لے کر جائے گی۔دکھ کی بات یہ ہے کہ کشمیر پر بلایا جانے والا پارلیمنٹ کا اجلاس بھی اس صورت حال میں تتر بتر ہوگیا اور میڈیا کی خبروں میں کشمیر کا مسئلہ اب قدرے پس منظر میں چلا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

پاکستان میں سیاسی محاذ آرائی میں یہ شدت ایک ایسے وقت میں آ رہی ہے جب ہندوستان کشمیر کی حیثیت تبدیل کر رہا ہے، پاک بھارت تجارتی تعلقات ختم ہو چکے ہیں، سمجھوتہ ایکسپریس بند کی جا چکی ہے اور سفارتی تعلقات میں بھی کمی لائی جا چکی ہے۔ تجزیہ نگاروں کے بقول ان حالات میں ملک میں قومی اتحاد کو فروغ دینے کی کوششوں کو اس گرفتاری سے شدید دھچکا پہنچا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined