غازی پور بارڈر پر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی / قومی آواز / وپن
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا بدھ کو سنبھل جانے کے لیے روانہ ہوئے تھے لیکن انہیں یو پی بارڈر پر پولیس نے روک لیا اور ان کا قافلہ آگے نہیں بڑھ سکا۔ اب تمام کانگریسی رہنما اور کارکن دہلی کی طرف واپس روانہ ہو رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، راہل اور پرینکا سمیت تمام کانگریسی ارکان پارلیمنٹ اب پارلیمنٹ جائیں گے۔
راہل اور پرینکا کے ساتھ کانگریس کے رہنما کے سی وینوگوپال، کے ایل شرما، اجول رمن سنگھ، تنوج پونیا اور عمران مسعود بھی سنبھل جا رہے تھے۔ ان کا ارادہ گزشتہ دنوں ہونے والی تشدد کی وارداتوں میں مارے گئے افراد سے ملاقات کرنے کا تھا۔ تاہم، مقامی انتظامیہ نے سنبھل میں 10 دسمبر تک رہنماؤں اور سماجی کارکنوں کے داخلے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ کانگریسی رہنماؤں کے روانہ ہونے سے پہلے دہلی کے غازی پور بارڈر پر بڑی تعداد میں پولیس تعینات تھی اور بیریکیڈنگ کی گئی تھی۔
Published: 04 Dec 2024, 11:25 AM IST
غازی پور بارڈر پر کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے کہا کہ راہل گاندھی اپوزیشن کے رہنما ہیں اور انہیں سنبھل جانے کی اجازت ملنی چاہیے۔ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ یہ ان کا آئینی حق ہے اور اس حق پر روک نہیں لگائی جا سکتی۔ پرینکا گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ راہل گاندھی کو سنبھل جانے کی اجازت نہ دینا آئینی اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور حکومت کو اس فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
Published: 04 Dec 2024, 11:25 AM IST
راہل گاندھی نے پولیس سے کہا ہے کہ انہیں سنبھل اکیلے جانے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کو ان کی گاڑی میں سفر کرنا مناسب نہ لگے تو وہ انہیں اپنی گاڑی میں لے کر چل سکتی ہے۔ تاہم، پولیس انتظامیہ نے ابھی تک اس کی اجازت نہیں دی ہے۔
Published: 04 Dec 2024, 11:25 AM IST
غازی پور بارڈر پر پولیس نے راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور کانگریس کے سینئر رہنما کے سی وینوگوپال کو روک دیا ہے۔ تینوں رہنما اس وقت اپنی گاڑی میں موجود ہیں۔ یوپی پولیس نے انہیں ایک نوٹس سونپا ہے جس پر غور و خوض جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق راہل گاندھی نے غازی آباد کے ڈی سی پی سے بات چیت کی ہے۔ فی الحال بارڈر پر پولیس اور کانگریس کارکنوں کے درمیان تناؤ کی کیفیت ہے، جبکہ رہنما اپنی اگلی حکمت عملی پر غور کر رہے ہیں۔
Published: 04 Dec 2024, 11:25 AM IST
کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی بدھ کی صبح دہلی سے سنبھل کے لیے روانہ ہوئے تھے لیکن پولیس نے انہیں غازی پور بارڈر پر روک دیا۔ انتظامیہ نے کانگریس قائدین کو سنبھل جانے سے روکنے کے لیے پہلے ہی کئی اضلاع کی حدود پر بیریکیڈنگ کر رکھی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سنبھل میں کشیدگی کے باعث کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ غازی پور بارڈر پر کانگریس کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی، جنہوں نے پولیس کے اس اقدام پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ کارکنوں کا مطالبہ ہے کہ راہل اور پرینکا کو سنبھل جانے دیا جائے تاکہ وہ تشدد متاثرہ خاندانوں سے مل سکیں۔
Published: 04 Dec 2024, 11:25 AM IST
کانگریس کی لیڈر آرادھنا مشرا کو ایک بار پھر گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے تاکہ انہیں سنبھل جانے سے روکا جا سکے۔ آرادھنا مشرا نے آج صبح سنبھل جانے کی کوشش کی، لیکن پولیس نے ان کے گھر کے دروازے بند کر دیے۔ کانگریس رہنما راہل گاندھی کے سنبھل دورے کے منصوبے کے بعد کانگریس کے کئی رہنما وہاں جانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن انہیں پولیس کی جانب سے روکا جا رہا ہے۔ کانگریس نے ان اقدامات کو جمہوریت کے خلاف قرار دیتے ہوئے حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔
Published: 04 Dec 2024, 11:25 AM IST
سنبھل کی ایک عدالت نے حال ہی میں ایک مسجد کے مقام پر سروے کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے نتیجے میں علاقے میں کشیدگی پیدا ہو گئی۔ 24 نومبر کو ہونے والی ان جھڑپوں میں چار افراد جان سے گئے اور کئی زخمی ہوئے۔ عدالت میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مسجد کی جگہ پر کبھی ایک مندر ہوا کرتا تھا، جس کی تصدیق کے لیے سروے کا حکم دیا گیا۔ جھڑپوں کے بعد انتظامیہ نے سخت اقدامات کرتے ہوئے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی اور غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی لگا دی۔ صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے اضافی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں۔
Published: 04 Dec 2024, 11:25 AM IST
سنبھل میں 24 نومبر کو جامع مسجد کے سروے کے دوران پیش آنے والے ہنگامے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے پابندیوں میں مزید سختی کر دی ہے۔ اس واقعے میں چار افراد جان سے گئے اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ انتظامیہ نے ان جھڑپوں کے بعد علاقے میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی لگا دی تھی، جو 10 دسمبر تک برقرار رہے گی۔ مقامی عدالت نے مسجد کے حوالے سے سروے کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے دوران جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر لانے کے لیے اضافی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ امن قائم رکھا جا سکے۔
Published: 04 Dec 2024, 11:25 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Dec 2024, 11:25 AM IST