خبریں

مسجد میں لگا نعرہ... ’جب تک سورج چاند رہے گا، اٹل جی کا نام رہے گا‘

دہلی گیٹ پر موجود مسجد بھوری بھٹیاری میں پڑھنے والے بچے اور اساتذہ اٹل بہاری واجپئی کے جنازہ کا انتظار کرتے ہوئے اور ان کی شخصیت کی تعریف کرتے ہوئے نظر آئے۔

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب 

دہلی واقع بھوری بھٹیاری مسجد میں اس وقت سیکولرزم کا بہترین نظارہ دیکھنے کو ملا جب اٹل بہاری واجپئی کا جنازہ وہاں سے گزرنے والا تھا اور اس مسجد میں پڑھنے والے بچے و اساتذہ ان کے انتظار میں پلکیں بچھائے مسجد کے دروازے پر کھڑے تھے۔ ہندوستان کی گنگا-جمنی تہذیب کی عکاسی کرنے والے اس واقعہ کا ویڈیو ’آج تک‘ نیوز ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اٹل بہاری واجپئی ایسی شخصیت تھے جنھیں صرف ہندو ہی نہیں مسلم طبقہ میں بھی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔

Published: 17 Aug 2018, 10:30 PM IST

دہلی گیٹ پر موجود اس مسجد کے دروازے پر کھڑے ایک مولانا (جنھیں ’آج تک‘ کا رپورٹر خان صاحب کہہ کر پکارتا ہوا نظر آ رہا ہے) سے جب یہ پوچھا جاتا ہے کہ وہ اٹل جی کی شخصیت کو کس طرح دیکھتے ہیں، تو انھوں نے کہا کہ ”جب اٹل جی کے انتقال کی خبر ملی تو سبھی مذاہب کے لوگ اور پورے ملک کے لوگ غمزدہ ہوئے اور ہمیں بھی دُکھ ہوا۔ ان بچوں کو، یہاں کے اساتذہ کو بھی دُکھ ہوا۔ ہم چاہتے ہیں کہ اٹل جی جیسے لوگ ملک کی ترقی میں آگے آئیں اور ہم ایسے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم ان کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر آگے بڑھیں گے۔“ ویڈیو میں بچے و اساتذہ بلند آواز میں ’جب تک سورج چاند رہے گا، اٹل جی کا نام رہے گا‘ نعرہ لگاتے ہوئے بھی نظر آ رہے ہیں۔

Published: 17 Aug 2018, 10:30 PM IST

اس ویڈیو سے ایسے لوگوں کو سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے جو ہندو اور مسلمانوں کے درمیان نفرت کے بیج بونا چاہتے ہیں اور ملک میں بدامنی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ملک کی قیادت کو بھی یہ سمجھنا چاہیے کہ اگر ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے کوئی لیڈر کام کرتا ہے تو مسلمان اس کی دل سے عزت کرتے ہیں چاہے وہ ہندو ہو یا سکھ یا عیسائی۔

Published: 17 Aug 2018, 10:30 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Aug 2018, 10:30 PM IST