اسرائیل اور ایران کا پرچم
ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل کی جانے والی بمباری کے سبب تلنگانہ کے ایک شخص کی موت ہو گئی ہے۔ مہلوک کا نام رویندر ہے، جو تلنگانہ کے جگتیال ضلع کا باشندہ تھا اور موت دل کا دورہ پڑنے کے سب ہوئی ہے۔ رویندر اسرائیل میں وِزٹ ویزا پر پارٹ ٹائم ملازمت کر رہے تھے۔ مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کی اہلیہ وجے لکشمی نے کہا کہ ’’جب جنگ شروع ہوئی تو انہوں نے ہمیں ایک روز فون کیا اور بتایا کہ وہ مسلسل ہو رہی بمباری کی وجہ سے ڈرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وہ اپنی جان گنوا سکتے ہیں۔ ہم نے انہیں یہ یقین دلانے کی کوشش کی کہ انہیں کچھ نہیں ہوگا۔‘‘
Published: undefined
متوفی کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ’’میرے شوہر کو بے چینی محسوس ہوتی تھی اور وہ اپنا زیادہ تر وقت اسپتال میں ہی گزارتے تھے۔‘‘ وجے لکشمی کے مطابق وہاں اسپتال کے پاس ایک بم دھماکہ ہوا اور دل کا دورہ پڑنے سے ان کی موت ہو گئی۔ ان کی موت کے بارے میں جانکاری اسپتال کے اہلکاروں نے دی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں ریاستی اور مرکزی حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ میرے شوہر کی لاش کو واپس لایا جائے اور میرے بچوں کو ملازمت دلانے میں مدد کی جائے۔
Published: undefined
دوسری جانب اتر پردیش کے مرادآباد میں رہ رہی ایرانی شہری فائزہ نے وزیر اعظم مودی سے اپنے اہل خانہ کی مدد کی گزارش کی ہے۔ دراصل ایران کی رہنے والی فائزہ نے مراد آباد کے ایک نوجوان دیواکر سے شادی کی، اور اب وہ ہندوستان میں ہی مستقل طور پر سکونت پذیر ہیں۔ ان کے شوہر ایک یوٹیوبر ہونے کے ساتھ ساتھ اپنا ایک کیفے بھی چلاتے ہیں۔ فائزہ کی فیملی ایران میں رہتی ہے، جن کی زندگی اب خطرے میں ہے۔ اسی لیے فائزہ نے ہندوستانی حکومت سے گزارش کی ہے کہ اسرائیل-ایران جنگ کو روکنے کے لیے مضبوط اقدامات کیے جائیں۔ خاص طور پر فائزہ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ دونوں ممالک سے بات کر امن قائم کرنے کی کوشش کریں۔
Published: undefined
فائزہ کے مطابق ان کا کنبہ ایران کے ہمدان علاقے میں رہتا ہے، جہاں حالات مسلسل بگڑتے جا رہے ہیں۔ وہاں کے لوگ ڈر کے سائے میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔ فائزہ نے جذباتی ہوکر بتایا کہ وہ اپنے گھر والوں کی آواز تک سننے کے لیے ترس گئی ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں سے ماں-باپ اور بھائی-بہن سے بات تک نہیں ہو پائی ہے۔ جنگ کی وجہ سے ہر لمحہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ فائزہ نے کہا کہ جنگ لوگوں کو نہ صرف جسمانی طور پر بلکہ ذہنی طور پر بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں حالات جلد بہتر ہو جائیں گے اور جنگ رک جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined