خانہ کعبہ، تصویر آئی اے این ایس
سعودی عرب میں حج 2025 کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ 4 جون سے شروع ہونے والے حج کے لیے دنیا بھر سے مسلمان یکم اپریل سے ہی سعودی عرب پہنچنے لگے ہیں۔ اب تک بچے، خواتین، بوڑھے سبھی حج کی سعادت حاصل کرتے آئے ہیں، لیکن اس بار حج کے قوانین میں کچھ تبدیلیاں کر دی گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے ہندوستان کے 291 بچوں کو حج کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
Published: undefined
واضح ہو کہ سعودی عرب نے حج 2025 کے لیے قوانین میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ نئے قوانین کے مطابق اس بار 12 سال تک کے عمر کے بچے کو حج کرنے جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کے 291 بچوں کو بھی اس بار حج کی سعادت سے محروم ہونا پڑے گا۔ ہندوستان سے سب سے زیادہ مہاراشٹر سے 56 بچوں نے حج کے لیے درخواستیں دی تھیں۔
Published: undefined
ہر سال لاکھوں کی تعداد میں عازمین حج کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں۔ اس موقع پر بہت سارے لوگ اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو بھی ساتھ لے کر جاتے ہیں، لیکن اس بار ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ سعودی حکومت نے یہ فیصلہ بچوں کے تحفظ کے پیش نظر لیا ہے۔ سعودی حکومت کے اس فیصلے کے تحت ہندوستان سے حج کے لیے جانے والے 291 بچوں کے درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
اس بابت ہندوستانی حج کمیٹی نے 13 اپریل کو ایک سرکلر جاری کر کے سعودی حکومت کے فیصلے کی اطلاع دی۔ ساتھ ہی حج کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کے حج کے لیے کی گئی ادائیگی واپس کر دی جائے گی۔ جن 12 سال سے کم عمر کے بچوں کی حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے درخواست منسوخ کر دی گئی ہے ان میں درج ذیل ریاستوں کے بچے شامل ہیں:
آندھرا پردیش- 3، بہار: 4، دہلی: 11، گجرات: 46، ہریانہ: 1، جموں و کشمیر: 2، جھارکھنڈ: 2، کرناٹک: 36، کیرالہ: 8، مہاراشٹر: 56، مدھیہ پردیش: 21، اوڈیشہ: 1، راجستھان: 5، تلنگانہ: 37، تمل ناڈو: 36، اتراکھنڈ: 1، اترپردیش 18 اور مغربی بنگال: 3.
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ حج 2024 میں لوگوں کی جم غفیر اور ہیٹ ویو کی وجہ سے تقریباً 1200 حجاج کرام کی موتیں ہوئی تھیِ۔ ان حالات کو دیکھنے کے بعد ہی سعودی عرب نے قوانین میں کچھ تبدیلیاں کیں۔ ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق غیر سرکاری ایچ سی او آئی کوٹہ کے ذریعے اجازت یافتہ ہندوستانی عازمین کی تعداد کو بھی 75000 سے کم کر کے 10000 کردیا گیا ہے۔ ان تبدیلیوں کا مقصد حج کو بہتر طریقے سے انجام دینا ہے تاکہ جان و مال کا کوئی نقصان نہ ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined