خبریں

وشاکھاپٹنم میں 3 کلو میٹر تک پھیلی زہریلی گیس، 7 افراد ہلاک، 5000 سے زائد بیمار

لوگوں کے بیمار پڑنے اور گیس رساؤ واقعہ کی خبر سے شہر میں ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔ انتظامیہ نے آس پاس کے کچھ گاؤں کو فور طور پر خالی کرا دیا ہے اور حالات کو سنبھالنے کی کوشش ہو رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

آندھرا پردیش واقع وشاکھاپٹنم میں ایک فارما کمپنی سے گیس لیکیج کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ زہریلی گیس لیکیج واقعہ کی وجہ سے ایک بچہ سمیت 7 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور ہندی نیوز پورٹل ’نیوز18‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق 5000 سے زائد افراد بیمار بتائے جا رہے ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق وشاکھاپٹنم کے آر آر وینکٹ پورم گاؤں مٰں ایل جی پالیمر کمپنی سے زہریلی گیس لیک ہو گئی جو آس پاس کے تقریباً 5 گاؤں میں پھیل گئی۔

Published: 07 May 2020, 9:10 AM IST

اس سے قبل صبح 3 لوگوں کی موت خبر آئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ کم و بیش 200 افراد بیمار ہیں۔ لیکن یہ تعداد کافی بڑھ گئی ہے۔ پی ایم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس حادثہ کے تعلق سے اپنا افسوس بھی ظاہر کیا ہے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ ریاستی ڈی جی پی نے واقعہ کے تعلق سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”اب تک سات لوگ ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے ایک شخص بھاگنے کی کوشش میں کنوئیں میں گر گیا۔ گیس آج صبح تقریباً 3.30 بجے لی ہوا۔ علاقے میں بچاؤ اور راحت کاری کا کام جاری ہے۔ لاک ڈاؤن کے سبب پلانٹ بند تھا اور گیس رساؤ کے اسباب کا پتہ کیا جا رہا ہے۔“

Published: 07 May 2020, 9:10 AM IST

بتایا جاتا ہے کہ لوگوں کے بیمار پڑنے اور گیس رساؤ واقعہ کی خبر سے شہر میں ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔ انتظامیہ نے آس پاس کے کچھ گاؤں کو فوری طور پر خالی کرا دیا ہے اور حالات کو سنبھالنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایل جی پالیمر کمپنی کے تین کلو میٹر کے دائرے میں گیس رساؤ کا اثر پھیل گیا ہے۔ واقعہ کی خبرملنے کے بعد موقع پر پولس، فائر بریگیڈ اور ایمبولنس پہنچی اور بچاؤ کام شروع کیا۔

Published: 07 May 2020, 9:10 AM IST

خبروں کے مطابق گیس رساؤ کے بعد لوگوں کو آنکھوں میں جلن اور سانس لینے میں پریشانی ہونے لگی جس کے بعد کچھ لوگ علاج کے لیے ڈاکٹروں کے پاس بھی گئے۔ جب یہ مسئلہ بڑھنے لگا تو انتظامیہ نے لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے نکال کر اسپتال میں داخل کرایا۔ پولس افسر لوگوں سے محفوظ جگہ پر جانے کی اپیل کر رہے ہیں۔ پولس پورے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے اور یہ جاننے کی کوشش میں لگی ہے کہ آخر گیس رساؤ کس طرح ہو گیا۔

Published: 07 May 2020, 9:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 07 May 2020, 9:10 AM IST