خبریں

رافیل سودے میں دھماکہ خیز خلاصہ، ریلائنس کو پارٹنر بنانا سودے کی لازمی شرط تھی

سامنے آئے دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ دسالٹ ایویشن کمپنی کو رافیل جہاز کا سودا حاصل کرنے کے لئے ریلائنس ڈیفینس کو اپنا ہندوستانی پارٹنر بنانا ’ضروری اور لازمی‘ تھا۔

تصویر سوشل میڈیا 
تصویر سوشل میڈیا  

اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ فرانس کی دسالٹ ایویشن کمپنی کو ہندوستان سے رافیل سودا حاصل کرنے کے لئے اس کو انل امبانی کی کمپنی ریلائنس ڈفینس کو اپنا پارٹنر بنانا اس کی مجبوری تھی کیونکہ اس کے سامنے ’ٹریڈ آف‘ یعنی لین دین کی شرائط کے طور پر یہ رکھا گیا تھا کہ انل امبانی کی اس کمپنی کے ساتھ پارٹنر شپ کرنی ہوگی۔ یہ خلاصہ رافیل سودے سے جڑے ایک دستاویز سے ہوا ہے جسے فرانس کے نیوز پورٹل میڈیا پارٹ نے حاصل کیا ہے۔

Published: 11 Oct 2018, 7:59 AM IST

میڈیا پارٹ نے اپنی خبر میں شائع کیا ہے کہ ’’دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ دسلاٹ ایویشن کمپنی کو رافیل جہاز کا سودا حاصل کرنے کے لئے ریلائنس ڈفینس کو اپنے ہندوستانی پارٹنر کے طور پر لینا پڑا کیونکہ ایسا کرنا اس کے لئے ’لازمی اور ضروری ‘ تھا۔ یہ بات دسالٹ ایویشن کے ڈپٹی سی ای او لوئیک سیگالین نے اس وقت اپنے ملازمین کے سامنے صاف کر دی تھی کہ جب مئی 2017 میں انہوں نے ریلائنس ڈفینس کے ساتھ ناگپور میں دسلاٹ ریلائنس ایرواسپیس نام سے مشترکہ پروجیکٹ لگانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ معلومات اس دستاویز سے ملی ہے جو دسالٹ اسٹاف نے تیار کئے ہیں‘‘۔

میڈیا پارٹ کے مطابق دسلاٹ نے اس دستاویز پر رائے دینے سے فی الحال انکار کر دیا ہے۔

غور طلب ہے کہ21 ستمبر کو فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند نے میڈیا پارٹ کو دیئے گئے انٹر ویو میں صاف کہا تھا کہ ریلائنس ڈیفینس کو رافیل سودے میں دسالٹ کا پارٹنر بنانے کے علاوہ ان کے پاس کوئی متبادل نہیں تھا کیونکہ ہندوستان حکومت نے ریلائنس ڈیفینس کا نام دیا تھا۔ واضح رہے اس سے پہلے تک ہندوستانی حکومت اس بات سے انکا ر کرتی رہی تھی کہ ریلائنس ڈیفینس کو ٹھیکہ دلوانے میں اس کا کوئی کردار تھا۔

رافیل سودے کو لےکر بری طرح سوالوں کے گھیرے میں آئی مودی حکومت کے لئے میڈیا پارٹ کا نیا خلاصہ ایک نئی مصیبت بن کر سامنے آیا ہے اور اب مودی حکومت پر رافیل کو لے کر حملے مزید تیز ہو جائیں گے۔

اس تازہ خلاصہ کے بعد حزب اختلاف نے مودی حکومت پر نشانہ سادھا ہے ۔ کانگریس رہنما ششی تھرور نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’’فرانس میڈیا میں رافیل کو لے کر دھماکہ خیز خلاصہ ہوا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ریلائنس ڈیفینس کو دسالٹ کا پارٹنر بنانا ٹریڈ آف ڈیل کے تحت تھا‘‘۔

Published: 11 Oct 2018, 7:59 AM IST

معروف وکیل پرشانت بھوشن نے ٹوئٹ کیا ہے کہ کہ اس خلاصہ سے یہ ایک مرتبہ پھر ثابت ہو گیا ہے کہ نریندر مودی نے فرانس کو مجبور کیا کہ دسالٹ ایویشن ریلائنس ڈیفینس کو اپنا پارٹنر بنائے۔ انہوں نے کہا اس سے فرانس کے سابق صدر کی بات کی تصدیق ہوتی ہے۔

Published: 11 Oct 2018, 7:59 AM IST

اس سے پہلے کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں سپریم کورٹ کے اس حکم کا حوالہ دیتے ہوئے مودی حکومت پر چٹکی لی تھی جس میں عدالت نے کہا ہے کہ مرکز رافیل سودے کی جانکاری مہیا کرائے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’سپریم کورٹ نے رافیل سودے میں فیصلہ لینے کے عمل کی معلومات طلب کی ہے۔ یہ ایک دم آسان ہے وزیر اعظم نے فیصلہ لیا، اب ان کے فیصلے کو صحیح ٹھہرانے کے لئے جواز ایجاد کرنے ہیں۔ لیکن کام شروع ہو چکا ہے ‘‘۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں پوسٹ اسکرپٹ کے طور پر لکھا ہے کہ اس تعلق سے وزیر دفاع آج فرانس کے دورے پر جا رہی ہیں ‘‘۔

Published: 11 Oct 2018, 7:59 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 11 Oct 2018, 7:59 AM IST