این ڈی اے سے اپنا دَل کی ناراضگی لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ اپنا دل کی سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر انوپریا پٹیل کا کہنا ہے کہ ‘‘جس کی جتنی کثیر تعداد، اس کی اتنی شراکت داری کی بنیاد پر ریزرویشن ملنا چاہیے۔ یو پی حکومت ایک کا حصہ مار کر دوسرے کو نہیں دے سکتی۔ یو پی حکومت ذات کی بنیاد پر مردم شماری کرا کر تعداد کی بنیاد پر ریزرویشن دے۔‘‘ ساتھ ہی انوپریا پٹیل نے یہ بھی کہا کہ ’’حکومت ذات کی بنیاد پر مردم شماری نہ کرا کر پسماندہ ذات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو آپس میں لڑانا چاہتی ہے۔‘‘
انوپریا پٹیل نے حالانکہ مرکزی حکومت سے اپنی کسی بھی ناراضگی سے انکار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمارا مرکزی حکومت کے ساتھ کوئی نااتفاقی نہیں ہے اور نہ ہی دل میں کوئی رنجش ہے۔ ہم آگے بھی مرکزی حکومت کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ لیکن ہمارے مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔ ہم اپنے کارکنان کے وقار کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔‘‘
Published: 08 Jan 2019, 10:09 AM IST
انوپریا پٹیل اور آشیش پٹیل نے این ڈی اے سے خراب ہو رہے رشتوں کے تعلق سے میڈیا کو بتایا کہ ہم این ڈی اے کے ساتھ ہیں اور رہیں گے لیکن اگر یو پی بی جے پی کے کارکنان نے اپنا رویہ نہیں بدلا تو ہمیں کچھ نہ کچھ فیصلہ لینا ہوگا۔ دونوں نے سماجی انصاف کمیٹی کی رپورٹ کو بے بنیاد بتایا اور کہا کہ پسماندہ ذاتوں کو ان کی آبادی کے تناسب میں ریزرویشن دیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی حکومت میں ساتھی پارٹیوں کے کارکنان، لیڈروں اور وزراء کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جو مناسب نہیں۔ ان کے مطالبات کو حکومت نہیں سن رہی۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ساتھی پارٹیوں کو نظر انداز کر کے 2019 کا لوک سبھا انتخاب جیتنا مشکل ہو سکتا ہے۔‘‘
Published: 08 Jan 2019, 10:09 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Jan 2019, 10:09 AM IST