خبریں

ایران پر حملہ ہوا تو ’بھرپور اور کھلی جنگ‘ ہو گی، جواد ظریف کا اعلان

ایرانی وزیر خارجہ نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حالیہ ڈرون حملوں کے تناظر میں اگر ایران پر فوجی حملہ کیا گیا، تو اس کا نتیجہ ایک ’بھرپور اور کھلی‘ جنگ کی صورت میں نکلے گا۔

ایران پر حملہ ہوا تو ’بھرپور اور کھلی جنگ‘ ہو گی، جواد ظریف
ایران پر حملہ ہوا تو ’بھرپور اور کھلی جنگ‘ ہو گی، جواد ظریف 

سعودی تیل تنصیبات پر ڈرونز اور میزائلوں سے کیے گئے ان حملوں کی ذمے داری یمن کی ایران نواز حوثی شیعہ ملیشیا قبول کر چکی ہے مگر ریاض حکومت اور امریکا ان حملوں کا الزام ایران پر لگاتے ہیں، جب کہ ایران ایسے الزامات کی پرزور تردید کر چکا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں دبئی سے جمعرات انیس ستمبر کو موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے آج کہا کہ خلیجی عرب بادشاہت سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ان حملوں کو بنیاد بنا کر، جن سے تہران سے کوئی تعلق نہیں تھا، اگر ایران پر کوئی حملہ کیا گیا، تو اس کا نتیجہ صرف ایک 'بھرپور اور کھلی جنگ‘ کی صورت میں ہی نکلے گا۔

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

محمد جواد ظریف کے اس تازہ بیان سے خلیج فارس کے علاقے میں پائی جانے والی کشیدگی اس لیے مزید بڑھ گئی ہے کہ ایران کے سعودی عرب اورا مریکا کے ساتھ پائے جانے والے اختلافات میں حالیہ شدت کے دوران کسی ایرانی رہنما کی طرف سے کی جانے والی یہ 'سخت ترین تنبیہ‘ ہے۔

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

جواد طریف کا یہ تازہ ترین بیان اس پس منظر میں بھی انتہائی اہم ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ابھی ایک روز قبل ہی سعودی عرب جاتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی تیل تنصیبات پر ڈرون اور میزائل حملے ایک 'جنگی اقدام‘ تھے۔

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

ظریف کا ٹھوس لیکن مختصر جواب

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

اس بارے میں امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی طرف سے ایرانی وزیر خارجہ سے جب یہ پوچھا گیا کہ اگر سعودی عرب یا امریکا نے ایران پر کوئی حملہ کیا تو اس کا انجام کیا ہو گا، اس پر جواد ظریف کا ٹھوس لیکن بہت مختصر جواب تھا، ''ایک بھرپور جنگ۔‘‘ ساتھ ہی ظریف نے یہ بھی کہا، ''ہم ایران کے ریاستی علاقے کا دفاع کرنے میں پلک جھپکنے کی بھی دیر نہیں کریں گے۔‘‘

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

گزشتہ ہفتے کے روز تیل برآمد کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک سعودی عرب کی جن دو تنصیبات پر درجنوں ڈرونز اور میزائلوں سے حملے کیے گئے تھے، ان کے بعد سے اس ملک کی تیل کی یومیہ پیداوار کم ہو کر تقریباﹰ نصف رہ گئی ہے اور اسے روزانہ سینکڑوں ملین ڈالر کا مالی نقصان ہو رہا ہے۔

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

ان حملوں کی اطلاع ملتے ہی امریکی وزیر خارجہ نے کوئی دیر کیے بغیر یہ کہہ دیا تھا کہ ان حملوں کے پیچھے ایران ہے۔ لیکن ساتھ ہی ایرانی حکومت نے اپنے طور پر ان الزامات کی تردید بھی کر دی تھی کہ ان حملوں میں تہران کسی بھی طرح ملوث تھا۔

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

امریکا سعودی عرب کے ساتھ ہے، پومپیو

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے آج جمعرات کو جدہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ایک ملاقات کے بعد ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ سعودی عرب پر کیے گئے ایسے حملوں کی ماضی میں کوئی مثال موجود ہی نہیں ہے۔

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

پومپیو نے لکھا، ''امریکا سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے اور سعودی عرب کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے۔ ایرانی حکومت کے دھمکی آمیز رویے کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘ امریکی وزیر خارجہ نے تاہم اپنی اس ٹویٹ میں یہ وضاحت نہ کی کہ ان کی اپنے اس بیان سے کیا مراد ہے کہ 'ایران کے دھمکی آمیز رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا‘۔

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

جہاں تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا تعلق ہے، تو انہوں نے ابھی تک ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ وہ سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کے جواب میں کسی جوابی فوجی کارروائی کا حکم بھی دے سکتے ہیں۔

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 20 Sep 2019, 8:00 AM IST