خبریں

کانگریس کو چھوڑ کر سبھی پارٹیوں نے پسماندہ طبقات کا استحصال کیا: سینی

یو پی کانگریس انچارج سینی کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں پسماندہ طبقات کو کافی احترام ملے گا۔ ان کا حق بھی انہیں دیا جائے گا۔ بی جے پی سے پسماندہ طبقات اپنے آپ کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اعظم گڑھ: کانگریس کے پسماندہ طبقات کےقومی کوآرڈینیٹر اوراترپردیش کے انچارج سینی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر سبھی پارٹیوں نے پسماندہ طبقات کا استحصال کیا ہے سینی نے پیر کو یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ بی جے پی نے سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں جھوٹ بول کر اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔ پارٹی وزیر اعظم نریندر مودی کے اس کالے چٹھے کو بے نقاب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو چھوڑ کر سبھی پارٹیوں نے پسماندہ سماج کا استحصال کیا ہے۔

Published: 19 Nov 2018, 6:09 PM IST

سینی نے کہا کہ او بی سی سماج کو پارٹی سے جوڑنے کے لئے پارٹی نے ان کو اترپردیش کی ذمہ داری دی ہے۔ اب تک 25 تا 26 اضلاع میں پسماندہ سماج کے لوگوں سے ملاقات کی ہے۔ ان ذات کے لوگ اپنے آپ کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔ کنہیں وجوہات سے پسماندہ سماج کانگریس پارٹی سے دور چلا گیا تھا۔ پارٹی انہیں متحرک کرنے کے لئے ضلع سے لیکر بوتھ سطح تک کی اکائیوں کی تشکیل کی جائے گی۔ یہ کام اسی ماہ سے شروع کردیا جائے گا۔ مرادآباد ضلع سے اس کی شروعات کر دی گئی ہے۔

سینی نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی کی قیادت میں پسماندہ طبقات کو کافی احترام ملے گا۔ ان کا حق بھی انہیں دیا جائے گا۔ بی جے پی سے پسماندہ طبقات اپنے آپ کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہا ہے۔ غریب، دلت، پچھڑا، اقلیت سبھی کو احترام و عزت کانگریس نے ہی دیا ہے۔ سال 2014 میں مودی حکومت نے لوگوں کو روزگار دینے کے نام پر جھوٹ بولا تھا اور ساڑھے چار سال سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے آج تک ملک کے نوجوان بے روزگار گھوم رہے ہیں۔ اترپردیش میں بھی بی جے پی حکومت کو ڈیڑھ سال سے زیادہ کا وقت گذر چکا ہے۔ یہاں غنڈہ راج قائم ہے۔ بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے اور نوکرشاہ بے لگام ہیں۔ کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جس میں جمہوریت ہے، سبھی لوگوں کو یہاں احترام ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں نے اندرا گاندھی کی جینتی 19 نومبر کو انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے نظریات پر عمل کرنے کا عزم کیا۔ اس دوران پارٹی کے پسماندہ طبقات کے 28 اضلاع کے انچارج موجود رہے۔

Published: 19 Nov 2018, 6:09 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Nov 2018, 6:09 PM IST