خبریں

ٹرین کی بھیڑ نے لی 18 سالہ لڑکی کی جان، جنرل ڈبے میں سفر کا بھگتنا پڑا خمیازہ

رام پرکاش اپنے بچوں کے ساتھ دہلی سے باندا جانے کے لیے ٹرین کے جنرل ڈبے میں سوار ہوئے تھے۔ ڈبے میں زبردست بھیڑ کی وجہ سے 18 سالہ سیتا کو گھٹن کا احساس ہوا اور اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی اس نے دم توڑ دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ایک مزدور باپ کو ٹرین کے جنرل ڈبے میں سفر کرنا اس وقت مہنگا ثابت ہوا جب اس کی 18 سالہ بیٹی شدت کی گرمی میں زبردست بھیڑ کا سامنا نہیں کر سکی اور داعی اجل کو لبیک کہہ دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ رام پرکاش اہریوار دہلی میں مزدوری کرتے ہیں اور وہ اپنی فیملی کے ساتھ باندا کے لیے بذریعہ ٹرین نکلے تھے۔ ان کے ساتھ دو بیٹیاں اور ایک بیٹا بھی سفر کر رہا تھا لیکن 18 سالہ سیتا اس سفر کی پریشانی کو برداشت نہیں کر سکی۔

Published: 02 Jun 2019, 3:10 PM IST

میڈیا ذرائع کے مطابق فیملی دہلی سے باندا کے لیے سمپرک کرانتی کے جنرل ڈبے میں سوار ہو ئی تھی۔ یہ واقعہ جمعہ کی رات کا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ٹرین میں بہت زیادہ بھیڑ تھی اور جب رام پرکاش کی فیملی ٹرین میں سوار ہوئی تھی تبھی سے سیتا کی طبیعت خراب ہونے لگی تھی۔ کئی بار اس نے والد سے ٹرین سے نیچے اترنے کی بات بھی کہی، لیکن بھیڑ زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ ٹرین سے نیچے اترنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

Published: 02 Jun 2019, 3:10 PM IST

ٹرین میں سوار کچھ لوگوں نے واقعہ کے تعلق سے بتایا کہ لڑکی ٹرین میں ایک بار بیہوش ہوئی تھی اور پھر اسے ہوش آیا لیکن پھر اس کی طبیعت بہت زیادہ بگڑ گئی اور اس کا ٹرین کے اندر دَم گھٹنے لگا۔ گھٹن کی وجہ سے وہ دوبارہ بیہوش ہو گئی۔ اس درمیان ٹرین گولیر اور جھانسی کے درمیان پہنچ گئی۔ پھر جب ٹرین جھانسی میں رکی تو آناً فاناً میں بیہوش لڑکی کو اسٹیشن پر اتارا گیا اور بذریعہ ایمبولنس اسپتال لے جایا گیا۔ لیکن اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی لڑکی کا انتقال ہو گیا۔

Published: 02 Jun 2019, 3:10 PM IST

اسپتال پہنچنے پر ڈاکٹروں نے لڑکی کو مردہ قرار دیا اور اسے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ سیتا کے مرنے اور لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجے جانے کی خبر سنتے ہی رام پرکاش اور اس کے گھر والوں کی حالت غیر ہو گئی اور وہ زار و قطار رونے لگے۔

Published: 02 Jun 2019, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 02 Jun 2019, 3:10 PM IST