لکھنؤ: اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی دائرکرکے گورکھپورکے ڈاکٹرکفیل خان کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کومنسوخ کرنے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ ڈاکٹرخان پر یہ قانون شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف ایک مبینہ تقریر کو لے کر نافذ کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ماہ ستمبر میں اپنے حکم میں کہا تھا کہ اترپردیش کے ڈاکٹرکفیل خان کی نظربندی ’غیرقانونی‘ تھی۔ عدالت کے مطابق ڈاکٹر کفیل کی تقریر میں نفرت یا تشدد کو فروغ دینے جیسی کوئی بات نظر نہیں آئی۔
Published: 13 Dec 2020, 3:11 PM IST
اترپردیش حکومت نے اپنی عرضی میں الزام لگایا ہے کہ ڈاکٹر خان کا مجرمانہ پس منظر رہا ہے جس کی وجہ سے انضباطی کارروائی، سروس سے معطلی، پولیس معاملات کا رجسٹریشن اور قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت الزام لگایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ ڈاکٹرخان پرگزشتہ سال کے آخرمیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایک جلسے میں سی اے اے کے خلاف کی گئی ان کی تقریرکے لیے قومی سلامتی قانون کے تحت الزام لگایا گیا تھا۔
Published: 13 Dec 2020, 3:11 PM IST
گورکھپورکے ڈاکٹر کفیل کو 29 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ وہیں ان پرمذہب کی بنیاد پرمختلف گروپوں کے درمیان نفرت کو فروغ دینے کے لیے الزام لگایا گیا تھا اور اس سال 10فروری کو ضمانت دیئے جانے کے بعد این ایس اے کے تحت ان پر الزام لگائے گئے تھے۔ ڈاکٹرخان کومتھراکی ایک جیل سے رہا کیے جانے کے بعد انہوں نے کہا تھاکہ وہ اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے کہیں گے کہ وہ ریاست کی طبی خدمات میں انہیں واپس نوکری دیں۔
Published: 13 Dec 2020, 3:11 PM IST
غور طلب ہے کہ سال2017 میں بی آر ڈی میڈیکل کالج سے انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔ دراصل سرکاری اسپتال میں آکسیجن سلینڈر کی کمی کے سبب کئی بچوں کی موت ہوگئی تھی، جس کے بعدان پر کارروائی کی گئی تھی۔ حالانکہ محکمہ جاتی جانچ میں ڈاکٹرکفیل خان پر لگے الزامات کو بعد میں خارج کر دیا گیا تھا لیکن ان کی معطلی منسوخ نہیں کی گئی۔ اس کے بعد انہوں نے ترمیم شدہ شہیرت قانون کو لے کرعلی گڑھ میں مبینہ طور سے اشتعال انگیز تقریر کی اور مصیبتوں سے گھر گئے۔
Published: 13 Dec 2020, 3:11 PM IST
این ایس اے کے تحت حکومت ان لوگوں کوحراست میں لے سکتی ہے جن پر انہیں شبہ ہے کہ وہ عوامی نظام میں رخنہ ڈال سکتے ہیں یا ہندوستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں یا پھرغیرملکوں کے ساتھ ان کے روابط ہوسکتے ہیں۔ اس قانون کے تحت حکومت ملزم کو بغیرکورٹ میں چارج لگائے ایک سال تک حراست میں رکھ سکتی ہے۔
Published: 13 Dec 2020, 3:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Dec 2020, 3:11 PM IST