دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کا دھرنا جاری ہے۔ جنسی ہراسانی کے ملزم ڈبلیو ایف آئی (ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا) کے سربراہ اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتار کے مطالبہ پر پہلوان بضد ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک برج بھوشن سنگھ کو گرفتار نہیں کیا جائے گا، وہ جنتر منتر سے واپس نہیں لوٹیں گے۔
Published: undefined
اس دوران کسانوں کو ملک کے مختلف حصوں اور مختلف طبقوں سے حمایت مل رہی ہے۔ بھارتیہ کسان یونین (اوگرہاں) نے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ 7 مئی کو صدر جوگندر سنگھ اوگرہان کی قیادت میں پنجاب سے ہزاروں خواتین کھلاڑیوں کی حمایت کے لیے جنتر منتر پہنچیں گی۔ اس کے علاوہ 11، 12 اور 13 کو پنجاب، ہریانہ اور اتراکھنڈ میں خواتین کی جانب سے زبردست احتجاج کیا جائے گا۔
Published: undefined
کسان لیڈر چودھری نریش ٹکیت نے ٹوئٹ کیا، ’’پولیس نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔ اس سلسلے میں تاریخی سروکھپ ہیڈکوارٹر سورم میں پنچایت بلائی گئی ہے۔ کھاپوں کے نمائندوں نے اس میں حصہ لیا اور متفقہ طور پر 7 مئی کو دہلی کی طرف مارچ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘
Published: undefined
پہلوان 23 اپریل سے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ریسلرز نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ، جو اتر پردیش سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ دھرنے پر بیٹھے پہلوان برج بھوشن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان پر حملہ کیا۔ اس دوران کچھ پہلوان زخمی بھی ہوئے۔ اس پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا کہ پوری بی جے پی تکبر میں اپنا دماغ کھو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ صرف غنڈہ گردی سے پورے نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے پورے نظام کا مذاق اڑایا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز