قومی خبریں

پہلوانوں کا احتجاج: برج بھوشن کے خلاف خاتون پہلوانوں کی 7 شکایات میں کیا کیا الزامات عائد کیے گئے؟

پہلوانوں نے برج بھوشن کے خلاف کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، جس کی بنیاد پر 28 اپریل کو دہلی پولیس نے جنسی ہراسانی کے دو مقدمات درج کیے

<div class="paragraphs"><p>برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے چیئرمین برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کا احتجاج جاریی ہے۔ حال ہی میں سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد دہلی پولیس نے پہلوانوں کی شکایت پر برج بھوشن کے خلاف جنسی ہراسانی کے دو مقدمات درج کیے تھے۔ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کی تفصیلات اب منظر عام پر آئی ہیں۔ ایف آئی آر میں برج بھوشن پر جنسی مطالبہ، غلط طریقے سے چھونے سمیت کئی سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

Published: undefined

خیال رہے کہ 7 پہلوانوں نے 21 اپریل کو کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن میں برج بھوشن کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ ان شکایات کی بنیاد پر 28 اپریل کو برج بھوشن کے خلاف جنسی ہراسانی کے دو مقدمات درج کیے گئے۔ پہلی ایف آئی آر نابالغ کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر مبنی ہے۔ اس سلسلے میں پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جبکہ دوسری ایف آئی آر دیگر پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات سے متعلق ہے۔

Published: undefined

دونوں ایف آئی آرز میں آئی پی سی کی دفعہ 354 (عورت پر حملہ یا مجرمانہ زور زبردستی کرنا)، 354اے (جنسی طور پر ہراساں کرنا)، 354ڈی (تعاقب کرنا) اور 34 (عام ارادہ) کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں ایک سے 3 سال تک کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ پہلی ایف آئی آر میں 6 پہلوانوں کے خلاف الزامات شامل ہیں اور اس میں ڈبلیو ایف آئی کے سکریٹری ونود تومر کا بھی نام ہے۔

Published: undefined

دوسری ایف آئی آر ایک نابالغ کے والد کی شکایت پر مبنی ہے اور اس میں پوکسو ایکٹ کی دفعہ 10 بھی شامل ہے، جس میں پانچ سے سات سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ جن واقعات کا حوالہ دیا گیا وہ مبینہ طور پر 2012 سے 2022 تک ہندوستان اور بیرون ملک پیش آئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined