قومی خبریں

پہلوانوں کی مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے ساتھ 6 گھنٹے چلی ملاقات، 15 جون تک مظاہرہ نہ کرنے کا اعلان

ڈبلیو ایف آئی چیف برج بھوشن کے خلاف مظاہرہ کر رہے پہلوانوں نے وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے ملاقات کے بعد اپنا مظاہرہ 15 جون تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پہلوانوں کا احتجاج / آئی اے این ایس</p></div>

پہلوانوں کا احتجاج / آئی اے این ایس

 

ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) چیف اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کے خلاف مظاہرہ کر رہے پہلوانوں نے آج مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے 6 گھنٹے طویل ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد پہلوانوں نے اپنے مظاہرہ کو 15 جون تک ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

Published: undefined

میٹنگ کے بعد باہر آئے پہلوانوں ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا نے اس بارے میں جانکاری دی اور بتایا کہ برج بھوشن کے خلاف ان کا مظاہرہ 15 جون تک ملتوی رہے گا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اگر حکومت نے مطالبات پورے نہیں کیے تو وہ پھر سے مظاہرہ پر غور کریں گے۔ ساکشی ملک نے کہا کہ دہلی پولیس نے 28 مئی کو پہلوانوں کے خلاف جو ایف آئی آر درج کی تھی، اسے وہ واپس لے گی۔

Published: undefined

دوسری طرف اس میٹنگ کے بعد وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے پریس کانفرنس کر کہا کہ پہلوانوں سے میری 6 گھنٹے طویل بات چیت ہوئی۔ ہم نے پہلوانوں کو یقین دلایا ہے کہ 15 جون تک جانچ پوری کر لی جائے گی اور چارج شیٹ داخل کر دی جائے گی۔ اس کے علاوہ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ 30 جون تک ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انتخاب ہوں گے۔

Published: undefined

انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ریسلنگ فیڈریشن کی ایک داخلی شکایت کمیٹی کی تشکیل کی جائے گی، جس کی صدارت ایک خاتون کرے گی۔ پہلوانوں کے خلاف سبھی ایف آئی آر واپس لی جانی چاہیے۔ پہلوانوں نے یہ بھی گزارش کی کہ 3 سال کی مدت کار پورا کر چکے برج بھوشن اور ان کے ساتھیوں کو دوبارہ نہیں چنا جانا چاہیے۔

Published: undefined

پہلوان بجرنگ پونیا نے آج ہوئی ملاقات کے تعلق سے کہا کہ حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ 15 جون سے پہلے پولیس جانچ پوری کر لی جائے گی۔ ہم نے گزارش کی ہے کہ پہلوانوں کے خلاف سبھی ایف آئی آر واپس لی جانی چاہیے اور انھوں نے اس کے لیے حامی بھر دی ہے۔ اگر 15 جون تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی تو ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined