قومی خبریں

’شاہین باغ‘ سے متاثر اتر پردیش کی خواتین نے بھی ’شہریت قانون‘ کے خلاف کھولا محاذ

پریاگ راج میں خواتین کا ایک گروہ منصور پارک میں یہ کہتے ہوئے اکٹھا ہونے لگا کہ اگر دہلی میں میں خواتین اس کالے قانون کے خلاف اس کڑاکے کی ٹھنڈ میں دھرنے پر بیٹھ سکتی ہیں تو ہم کیوں نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پریاگ راج: شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں جاری خواتین کے احتجاجی مظاہرے کے درمیان اترپردیش کے ضلع پریاگ راج خلد آباد کے روشن باغ علاقے میں منصور علی پارک میں اس متنازع قانون کے خلاف خواتین نے اپنا احتجاج شروع کردیا ہے۔

Published: undefined

شہریت قانون کے خلاف احتجاج کے لئے شاہین باغ کی خواتین سے رغبت حاصل کرتے ہوئے پریاگ راج میں خواتین کا ایک گروہ منصور پارک میں یہ کہتے ہوئے اکٹھا ہونے لگا کہ اگر دہلی میں میں خواتین اس کالے قانون کے خلاف اس کڑاکے کی ٹھنڈ میں دھرنے پر بیٹھ سکتی ہیں تو ہم کیوں نہیں۔اتوار کو شروع ہونے والا یہ احتجاجی مظاہرہ پیر کو بھی جاری رہا اور بڑی تعداد میں خواتین اس میں شریک ہوئیں۔

Published: undefined

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے اس مظاہرے میں پیر کو سماج وادی پارٹی لیڈر و الہ آباد یونیورسٹی کی سابق طلبہ یونین لیڈر رچا سنگھ کے ساتھ یوا کانگریس ضلع صڈر جیتیندر تیواری سمیت متعدد سیاسی لیڈر اور سماجی کارکنان نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔

Published: undefined

موصولہ اطلاع کے مطابق ضلع کے خلد آباد کے روشن باغ علاقے میں منصور علی پارک میں اتوار کی دوپہر تین بجے ہی سے خواتین بچوں کے ساتھ اکٹھا ہونا شروع ہوگئیں۔ جن کے ہاتھوں میں ترنگا کے ساتھ پوسٹر بھی تھے جس میں سی اے اے کی مخالفت میں نعرے آویزاں تھے۔دیکھتے ہی دیکھتے ایک ہزار سے زیادہ خواتین پارک میں جمع ہوگئیں۔احتجاج کرنے والی خواتین نے بچوں کے ساتھ ’ہندوستان ہمارا ہے ‘‘جیسے نعرے جم کر لگائے ۔

Published: undefined

احتجاج کے لئے اکٹھا خواتین کا کہنا کے مطابق سی اے اے سے صرف ملک میں افراتفری پھیلی گی۔ ایسے میں حکومت کو اس کالے قانون کو واپس لینا چاہئے۔ خواتین کاکہناتھا کہ ہم ہندوستانی ہیں اور ہمیں کسی کو اپنی وطن پرستی کا ثبوت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی حکومت سی اے اے/این آر سی کے ذریعہ مسلم سماج کو ہراساں کررہی ہے۔

Published: undefined

خواتین کی احتجاج کی اطلاع ملتے ہی خلد آباد انسپکٹر روشن لال مع فورس کے موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے انہیں سمجھاتے ہوئے احتجاج سے باز رہنے اور گھر واپس بھیجنے کی کوشش کی لیکن خواتین بضد رہیں۔پولیس نے دفعہ 144 کے نافذ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے احتجاج کو ختم کرنی کی اپیل کی ۔خواتین کو بضد دیکھ پر پولیس نے پارک میں پی اے سی کی بھی ایک ٹولی کو بلا لیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران اترپردیش میں سب سے زیادہ تشدد کے واقعات پیش آئے تھے جن میں تقریبا 23 مظاہرین کے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 1100 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ریاستی حکومت کی ہدایت پر مختلف اضلاع کی انتظامیہ نے مظاہرین کے خلافسرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ریکوری نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ یوپی میں مظاہرین کے خلاف پولیس کی کاروائی جہاں کئی طرح سے سوالات کے گھیرے میں ہے تووہیں مظاہرین کے خلاف وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے استعمال کئے گئے لہجے کی بھی کافی تنقید کی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined