نمیشا پریہ/سپریم کورٹ
نمیشا پریہ معاملے میں سپریم کورٹ میں آج (پیر) سماعت ہوگی۔ دائر کی گئی عرضی میں سپریم کورٹ سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو ہندوستانی نرس کو بچانے کے لیے سفارتی ذرائع کا استعمال کرنے کی ہدایت دے۔ یمن میں پھانسی کی سزا پانے والی کیرالہ کی نرس نمیشا کو پھانسی پر چڑھائے جانے میں اب دو ہی دن کا وقت باقی ہے۔ اسے 16 جولائی کو پھانسی دیے جانے کا وقت مقرر ہے۔ نمیشا پریہ کے اوپر الزام ہے کہ اس نے 2007 میں اپنے یمن کے کاروباری پارٹنر طلال ابدو کا قتل کر دیا تھا۔ اس کو لے کر وہاں پر اسے پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔ نمیشا کو بچانے کے لیے اس کے کنبہ نے ابھی تک ہمت نہیں ہاری ہے اور ہر ممکن کوشش میں لگا ہے۔
Published: undefined
نمیشا معاملے کو لے کر سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے۔ اس عرضی میں سپریم کورٹ اس بات پر غور کرے گا کہ نمیشا کو پھانسی سے بچانے کے لیے یمن کے متاثرہ کنبہ کو ’بلڈ منی‘ دینے کا کیا متبادل ہے۔ عرضی میں موقف پیش کیا گیا ہے کہ یمن میں شرعی قانون کے تحت ’بلڈ منی‘ لے کر معاف کر دینا قابل قبول ہے۔ امکان ہے کہ جسٹس وکرم سیٹھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ یہ معاملہ 10 جولائی کو ارجنٹ سماعت کے لیے لسٹیڈ تھا۔
Published: undefined
ایڈوکیٹ سبھاش چندرا کے آر نے نمیشا معاملے میں یہ عرضی دائر کی ہے۔ اس میں موقف پیش کیا گیا ہے کہ بلڈ منی دینے سے متاثر کا کنبہ کیرالہ کی اس نرس کو معاف کر دے گا۔ اس کے بعد نمیشا کی پھانسی رک جائے گی۔ نمیشا پریہ کے کنبہ نے 8.6 کروڑ روپے بلڈ منی کے طور پر دینے کی پیش کش کی ہے۔ کنبہ کو امید ہے کہ طلال ابدو کا کنبہ یہ رقم قبول کر لے گا اور نمیشا کی جان بچ جائے گی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ یمن کی عدالت کے دستاویزات کے مطابق نمیشا پریہ نے جولائی 2017 میں مبینہ طور پر اپنے مقامی کاروباری ساجھیدار طلال ابدو کو نشیلی اشیا دے کر اس کا قتل کر دیا اور ایک دیگر نرس کی مدد سے اس کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔ اس کے بعد اس نے مسخ شدہ اعضا کو ایک زیر زمیں ٹینک میں پھینک دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ مہدی کے قتل کا پتہ چلنے کے بعد نمیشا کو گرفتار کر لیا گیا اور اس نے مبینہ طور پر اپنے ایک بیان میں قتل کی بات بھی قبول کر لی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز