قومی خبریں

مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت کرتے رہیں گے، اسٹالن نے سی اے اے، تین طلاق اور وقف معاملے پر مرکز کو نشانہ بنایا

وزیر اعلیٰ اسٹالن پیغمبر محمدﷺ کے 1500ویں جشن ولادت کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یکجہتی جیت کی پہلی سیڑھی ہے۔ فلسطینیوں پر ہو رہے ظلم کو ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔

<div class="paragraphs"><p>تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، تصویر آئی اے این ایس

 

 تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے مسلمانوں کو لے کر اپنی پوری حمایت ظاہر کی ہے۔ انہوں نے وقف قانون سے لے کر سی اے اے اور فلسطین تک کے معاملے کو لے کر بات کی۔ انہوں نے اے آئی اے ڈی ایم کے اور بی جے پر حملہ بولتے ہوئے مسلم سماج کو یقین دلایا کہ ان کی قیادت میں ڈی ایم کے ہمیشہ ایک ایسی پارٹی رہے گی جو ان کے حقوق کی حفاظت کرے گی۔

Published: undefined

اسٹالن نے وقف ترمیمی قانون کے معاملے پر مرکزی حکومت کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے اور باقی پارٹیوں کی قانونی لڑائی کی وجہ سے ہی اس متنازعہ ترمیمی قانون کے التزامات پر سپریم کورٹ کی روک لگی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے سی اے اے اور تین طلاق جیسے معاملوں پر اے آئی اے ڈی ایم کے کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اس کی ’غداری‘ کی وجہ سے انوار راجہ جیسے رہنما پارٹی کو چھوڑ کر ڈی ایم کے میں شامل ہو گئے۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ اسٹالن نے پیغمبر محمدﷺ کے 1500ویں جشن ولادت کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ڈی ایم کے بانی سی این انا دورائی اور سابق پارٹی سربراہ ایم کروناندھی پہلی مرتبہ تری ورور میں ایک میلاد النبی تقریب میں ملے تھے اور دونوں رہنماؤں کے درمیان جو رشتہ بنا وہی تمل ناڈو کی ترقی کی بنیاد ثابت ہوا۔

Published: undefined

اس مبارک موقع پر اسٹالن نے مختلف پارٹیوں سے آئے مسلم رہنماؤں کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یکجہتی جیت کی پہلی سیڑھی ہے۔ پیغمبر محمد کی تعلیمات کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اصلاحی رہنما پیریار ای وی آر اور عظیم رہنما انا اور کروناندھی نے بھی پیغمبر محمدؐ کے سکھائے گئے مساوات اور محبت کی ستائش کی تھی۔ اس موقع پر اسٹالن نے فلسطین معاملے پر بھی بات کی۔ انہوں نے غزہ کے حالات پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں پر ہو رہے ظلم کو فوراً بند کیا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔

Published: undefined

انہوں نے یاد دلایا کہ 1969 میں کروناندھی نے ہی میلاد النبیؐ پر چھٹی کا اعلان کیا تھا جسے 2001 میں اے آئی اے ڈی ایم کے حکومت نے ختم کر دیا تھا لیکن ڈی ایم کے حکومت نے 2006 میں اسے پھر سے بحال کر دیا۔

Published: undefined

مسلمانوں کے لیے ڈی ایم کے حکومت کی طرف سے نافذ کیے گئے فلاحی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے اسٹالن نے کہا کہ ڈی ایم کے حکومت نے مسلم برادری کے لیے وقت وقت پر جتنے منصوبے شروع کیے ہیں انہیں گنانے میں کئی گھنٹے لگ جائیں گے۔

Published: undefined

بی سی زمرے میں 3.5 فیصد داخلی ریزرویشن دینا، اردو زبان بولنے والے مسلمانوں کو بی سی لسٹ میں شامل کرنا، اقلیتی فلاح بورڈ بنانا، اردو اکادمی کی تشکیل کرنا اور چنئی ہوائی اڈے کے قریب بن رہا نیا حج ہاؤس، یہ ڈی ایم کے حکومت کے کچھ اہم اقدامات ہیں۔ ایس ڈی پی آئی رہنما نیلائی مبارک کی اس گزارش کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسکول کے نصاب میں پیغمبر محمدؐ سے جڑا موضوع شامل کیا جائے، وزیر اعلیٰ اسٹالن نے کہا کہ اسے پہلے ہی نصاب میں جوڑا جا چکا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined