قومی خبریں

’گرفتاری انتخابات سے عین قبل ہی کیوں؟‘ سپریم کورٹ نے کیجریوال کی گرفتاری پر ای ڈی سے مانگا جواب

سماعت کے دوران جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتّہ کی بنچ نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا کہ آزادی بہت اہم چیز ہوتی ہے اور آپ اس سے انکار نہیں کر سکتے۔

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال / سوشل میڈیا</p></div>

اروند کیجریوال / سوشل میڈیا

 

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ای ڈی کے ذریعے اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے ایک عرضی سپریم کورٹ میں داخل کی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے آج گرفتاری کی ٹائمنگ پر سوال اٹھایا۔ اس نے ای ڈی سے پوچھا کہ عین انتخابات سے قبل کیجریوال کی گرفتاری کیوں کی گئی؟ عدالت نے اس تعلق سے ای ڈی سے جواب طلب کرتے ہوئے جمعہ (3 مئی) تک کا وقت دیا ہے۔ 

Published: undefined

سماعت کے دوران جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتّہ کی بنچ نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا کہ آزادی بہت اہم چیز ہوتی ہے اور آپ اس سے انکار نہیں کر سکتے۔ ہمارا سوال گرفتاری کی ٹائمنگ کے تعلق سے اور وہ یہ ہے کہ عام انتخابات سے عین قبل گرفتاری کیوں کی گئی؟ بنچ نے ایس وی راجو سے کئی دوسرے سوالات بھی کیے اور ای ڈی سے اگلی سماعت کے موقع پر جواب دینے کے لیے کہا جو جمعہ کو ہونے کا امکان ہے۔

Published: undefined

گزشتہ کل (29 اپریل) بھی اس معاملے میں سماعت ہوئی تھی جب سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے ای ڈی کی طرف سے بار بار سمن جاری کیے جانے کے باوجود ای ڈی کے سامنے پیش نہ ہونے پر سوالات اٹھائے تھے۔ عدالت نے پوچھا تھا کہ کیا وہ اس بنیاد پر کہ ان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا، آبکاری پالیسی بدعنوانی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اپنی گرفتاری کو چیلنج کر سکتے ہیں؟ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتّہ کی بنچ نے کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی سے پوچھا تھا کہ عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے ماتحت عدالت میں ضمانت کی درخواست کیوں داخل نہیں کی۔

Published: undefined

کل سماعت کے دوران بنچ نے یہ بھی کہا تھا کہ کیا آپ یہ کہہ کر اپنے ہی بیان کی تردید نہیں کر رہے ہیں کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی دفعہ 50 کے تحت ان کے بیانات ریکارڈ نہیں کیے گئے؟ سیکشن 50 کے تحت بیان ریکارڈ کرنے کے لیے طلب کیے جانے پر آپ پیش نہیں ہوتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔ واضح رہے کہ ای ڈی کے ذریعے  گرفتاری کے بعد سے کیجریوال عدالتی حراست میں ہیں اور تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ انہوں نے دہلی آبکاری پالیسی میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کے ذریعہ اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined