قومی خبریں

جہاں مودی حکومت نے گاڑی تھی کیلیں، وہاں راکیش ٹکیت نے لگا دیا پھولوں کا پودا

گزشتہ دنوں دہلی بارڈر کے قریب سڑک پر جہاں کیلیں لگائی گئیں تھیں، وہاں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے مٹی ڈال کر وہاں پھولوں کا پودا لگا دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی بارڈرس پر کسانوں کی تحریک اپنے عروج پر ہے۔ زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کے مظاہرہ کو ختم کرنے کی مودی حکومت اور پولس انتظامیہ کی کوششیں پوری طرح ناکام نظر آ رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں دہلی بارڈر کے قریب سڑکوں پر بیریکیڈ لگانے کے ساتھ ساتھ کیلیں بھی گاڑ دی گئی تھیں تاکہ مزید کسانوں کا گروپ دھرنے کے مقام تک نہ پہنچ سکے، حالانکہ بیشتر مقامات سے اب کیلیں ہٹا لی گئی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے سڑکوں پر لگائی گئیں ان کیلوں کے مقام پر مٹی ڈال کر وہاں پھولوں کا پودا لگا دیا ہے۔

Published: undefined

ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ایک خبر کے مطابق راکیش ٹکیت کی قیادت میں کسانوں نے ٹھیک اسی مقام پر پودا لگانے کا فیصلہ کیا تھا جہاں پر کیلیں لگوائی گئیں تھیں۔ اس کے پیش نظر دو ڈمپر مٹی گاؤں سے غازی پور بارڈر پر منگوائی گئیں۔ پہلے راکیش ٹکیت اور کسانوں نے کیلوں کی جگہ پر مٹی ڈال دی، اور اب پودے لگانے کا کام چل رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کچھ مقامات پر پودے لگ گئے ہیں اور مزید لگائے جانے باقی ہیں۔ کچھ کسان مظاہرین کا کہنا ہے کہ کل جہاں کیلیں ہی کیلیں نظر آ رہی تھیں، اب وہاں پودے ہی پودے دکھائی دیں گے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ وہ کسانوں سے صرف ایک کال کی دوری پر ہیں۔ ان کے اس بیان کے بعد ہی پولس کے ذریعہ غازی پور اور ٹیکری بارڈر پر کیلیں لگوائی گئیں تھیں۔ بعد ازاں اس کی کافی تنقید بھی ہوئی تھی اور پی ایم مودی پر بھی اپوزیشن پارٹی لیڈران نے حملہ کیا تھا۔ ہنگامہ کے بعد مقامی انتظامیہ نے جلد ہی کیلیں ہٹوا لی تھیں۔

Published: undefined

اس درمیان جب راکیش ٹکیت سے یہ سوال کیا گیا تھا کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ وہ کسانوں سے صرف ایک کال کی ہی دوری پر ہیں تو پھر اپنی بات ان کے سامنے کیوں نہیں رکھتے۔ اس کے جواب ٹکیت نے کہا تھا کہ ’’وزیر اعظم ایک کال پر بات کرنے کی کہتے ہیں، ہمیں تو یہ بھی نہیں پتہ کہ ان کا نمبر کون سا ہے۔ وزیر اعظم کا کون سا نمبر ہے، وہ نمبر ہمیں دے دو۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined