قومی خبریں

چراغ پاسوان نے بہار میں صدر راج کے نفاذ کا کیا مطالبہ

رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے دارالحکومت پٹنہ میں ہوئی لوٹ پاٹ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کے سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی بات کریں گے۔

چراغ پاسوان، تصویر یو این آئی
چراغ پاسوان، تصویر یو این آئی 

پٹنہ: لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے قومی صدر اور بہار کے جموئی سے رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے ریاست میں مسلسل خراب ہوتے نظم ونسق کو دیکھتے ہوئے صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔ چراغ پاسوان نے گزشتہ روز یہاں کے باقر گنج میں دو دن قبل دن دہاڑے ایک سونے کے زیورات کی دکان سے قریب 14 کروڑ روپے کی ہوئی لوٹ کے سلسلے میں متاثرہ تاجر کے ساتھ ہی ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔

Published: undefined

تاجر سے ملنے کے بعد انہوں نے کہا کہ بہار میں ہر حال میں صدر راج نافذ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جن کے گھر میں لوٹ پاٹ ہوئی ہے، وہ ریاست کے سب سے زیادہ ٹیکس دینے والوں میں سے ایک ہیں۔ ایسے میں اگر یہی لوگ غیر محفوظ ہیں تو پھر ریاست میں کاروبار کا ماحول خراب ہوگا۔

Published: undefined

رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے دارالحکومت پٹنہ میں ہوئی لوٹ پاٹ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کے سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی بات کریں گے۔ وہیں، انہوں نے بہار میں زہریلی شراب سے ہو رہی اموات کے سلسلے میں بھی نتیش حکومت پر جم کر نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا کہ ”اتنا بڑا معاملہ ہوجانے کے بعد بھی ہمارے وزیراعلیٰ متاثرہ کنبہ کے پاس نہیں جاتے ہیں۔ وہ ہمارے بھی وزیراعلیٰ ہیں، جنہوں نے ووٹ نہیں دیا ہے، ان کے بھی وزیراعلیٰ ہیں، انہیں کم سے کم متاثرہ کنبہ کے گھر تو جانا چاہئے، اس سے لوگوں میں ایک بہتر پیغام جائے گا“۔

Published: undefined

چراغ پاسوان نے وزیراعلیٰ نتیش کمار پر طنز کستے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں جنگل راج نہیں بلکہ مہا جنگل راج ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 سال قبل کیا تھا آج کے نوجوان نہیں جانتے لیکن 16 سال سے آپ (نتیش کمار) کے ہاتھوں میں ریاست کو نوجوانوں اور لوگوں نے دیا تو آپ نے کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سونا تاجر لوٹ پاٹ معاملے کے سلسلے میں وہ پٹنہ کے سنیئر پولیس سپرنٹنڈنٹ کو کئی مرتبہ فون لگا چکے ہیں، لیکن سنیئر پولیس سپرنٹنڈنٹ نے فون نہیں اٹھایا۔ ان کے لینڈ لائن پر بھی فون کیا لیکن کسی نے فون کا جواب نہیں دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined