کلکتہ: مشرقی ہند کے معروف ادیب و شاعر اور صحافی قیصر شمیم کا آج صبح انتقال ہو گیا۔ وہ 86 برس کے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ اور ایک بیٹا ہے۔ کنبے کے ذرائع سے ملنے والی خبر کے مطابق تدفین بعد نماز مغرب آندول قبرستان (ہوڑہ) میں عمل میں آئے گی۔
Published: undefined
قیصر شمیم پچھلے پندرہ دنوں سے سخت بیمار تھے اور ایک پرائیویٹ شفاخانے میں زیر علاج تھے۔ تین روز قبل وہ دماغی فالج کے حملے کی زد میں آ گئے تھے۔ اس کی تاب نہ لا کر آج صبح ساڑھے پانچ بجے انہیں نے فانی دنیا کی حتمی دہلیز پار کر لی۔
Published: undefined
قیصر شمیم (عبد القیوم خان) 2 اپریل 1936 کو پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے عمید انگسی کے نام سے اپنا ادبی سفر شروع کیا تھا۔ نصف درجن سے زیادہ کتابوں کے خالق قیصر شمیم ضلع ہگلی کے چاپدانی/انگس علاقے میں اردو کی اولین عصری درسگاہ ادبی سوسائٹی کے بانیوں میں سے ایک تھے جو آج ہائیر سکنڈری مدرسہ (اسکول) ہے۔
Published: undefined
مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے سابق وائس چئیر مین کو ان کی صحافتی خدمات پر اکیڈمی نے عبد الرزاق ملیح آبادی ایوارڈ سے سرفراز کیا تھا۔ ان کی رحلت سے اردو ادب اور صحافت کی دنیا کو سخت صدمہ پہنچا ہے۔ بنگال، بہار، یوپی اور دہلی میں ان کے ہمعصروں اور چاہنے والوں نے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined