نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں اور اگر حکومت نے اسے واپس نہ لیا تو ملک گیر جمہوری اور منظم تحریک چلائی جائے گی۔ نئی دہلی کے جنتر منتر پر 17 مارچ کو ہونے والے احتجاج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس مظاہرے کے ذریعے حکومت کو واضح پیغام دے دیا گیا ہے کہ مسلمان اس بل کو مسترد کرتے ہیں۔
Published: undefined
جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے جاری کردہ پریس بیان کے مطابق، مولانا مدنی نے الزام لگایا کہ حکومت وقف کی حفاظت کے بجائے اس پر قبضے کے ارادے سے یہ بل لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) میں مسلم تنظیموں اور اپوزیشن جماعتوں کی تجاویز کو مسترد کر دیا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کی نیت وقف املاک کی حفاظت نہیں بلکہ انہیں ہڑپنے کی ہے۔
Published: undefined
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ خود کو سیکولر کہنے والی جماعتوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اس غیر آئینی بل کو پاس نہ ہونے دیں، ورنہ تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت ملک کے سیکولر ڈھانچے اور مسلمانوں کے حقوق کو نظرانداز کر کے اکثریتی طبقے کی مرضی تھوپ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی ہے اور انہیں دوسرے درجے کے شہریوں جیسا سمجھا جا رہا ہے۔ مولانا مدنی نے ملک میں اتحاد، امن اور بھائی چارے کے ماحول کو بچانے کی اپیل کی اور حکومت سے وقف ترمیمی بل فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز