قومی خبریں

راجیہ سبھا کی 57 سیٹوں میں سے 16 پر آج ووٹنگ، 41 امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب

ہریانہ، راجستھان، مہاراشٹر اور کرناٹک کی 16 سیٹوں پر قریبی مقابلہ کی توقع ہے، جبکہ 15 ریاستوں کی کل 57 راجیہ سبھا سیٹوں میں سے 41 پر امیدواروں کا بلا مقابلہ انتخاب ہو چکا ہے

راجیہ سبھا / فائل تصویر
راجیہ سبھا / فائل تصویر 

نئی دہلی: راجیہ سبھا انتخابات کے لئے آج یعنی جمعہ کے روز ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ ہریانہ، راجستھان، مہاراشٹر اور کرناٹک کی 16 سیٹوں پر قریبی مقابلہ کی توقع ہے، جبکہ 15 ریاستوں کی کل 57 راجیہ سبھا سیٹوں میں سے 41 پر امیدواروں کا بلا مقابلہ انتخاب ہو چکا ہے۔ بقیہ 16 سیٹوں پر آج ووٹنگ ہوگی، کیونکہ امیدواروں کی تعداد سیٹوں سے زیادہ ہے۔

Published: undefined

راجیہ سبھا کے جن 41 امیدوراوں کا بلا مقابلہ انتخاب ہوا ہے ان میں سب سے زیاد 14 کا تعلق بی جے پی سے، 4-4 کا تعلق کانگریس اور وائی ایس آر سے، 3-3 کا تعلق عام آدمی پارٹی، آر جے ڈی، ٹی آر ایس، ڈی ایم کے اور 1-1 کا تعلق جے ایم ایم، ایس پی اور آر ایل ڈی سے ہے۔ آزاد امیدوار کپل سبل بھی بلا مقابلہ منتخب ہونے والے ارکان میں شامل ہیں۔

Published: undefined

ریاستوں کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو یوپی میں تمام 11، تمل ناڈو میں 6، بہار میں 5، آندھرا پردیش میں 4، مدھیہ پردیش اور اوڈیشہ میں 3-3، چھتیس گڑھ، پنجاب، تلنگانہ اور جھارکھنڈ میں 2-2 اور اتراکھنڈ میں ایک امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر کی 6، راجستھان اور کرناٹک کی 4-4 اور ہریانہ کی 2 سیٹوں کے لئے آج ووٹنگ کی جائے گی۔

Published: undefined

ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا کا قیام 1954 میں کیا گیا تھا اور اس کا مقصد ملک کو ایک مستقل ایوان فراہم کرنا تھا۔ جس طرح لوک سبھا کو تحلیل کیا جا سکتا ہے اس طرح راجیہ سبھا کو تحلیل نہیں کیا جا سکتا۔ راجیہ سبھا کے ارکان کی مدت کار لوک سبھا کے ارکان سے ایک سال زیادہ یعنی 6 سال ہوتی ہے۔

Published: undefined

آئین کی شق 80 کے مطابق راجیہ سبھا میں کل ارکان کی تعداد 250 تک ہو سکتی ہے، جن میں سے 238 کسی بھی ریاست کا مرکز کے زیر انتظام علاقہ سے منتخب کئے جاتے ہیں۔ بقیہ 12 ارکان کسی بھی شعبہ میں مقبول اہم ہستیاں ہو سکتی ہیں، جن کو صدر کی جانب سے نامزد کیا جاتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined