قومی خبریں

متعدد امتحانات کے پرچے لیک ہونے پر ورون گاندھی برہم، کہا- ’نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ کب تک؟‘

پیپر لیک کے نتیجے میں امتحانی ہال میں کھلے عام نقل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اپوزیشن نے حملہ کیا ہے۔ تاہم اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے بھی سوالات اٹھانا شروع کر دیے ہیں

ورون گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
ورون گاندھی، تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: سب آرڈینیٹ سروسز سلیکشن کمیشن کے ذریعہ اتوار کو منعقدہ ریونیو اکاؤنٹنٹ بھرتی 2022 کے مرکزی امتحان میں نقل کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ پیپر لیک کے نتیجے میں امتحانی ہال میں کھلے عام نقل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اپوزیشن نے حملہ کیا ہے۔ تاہم اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے بھی سوالات اٹھانا شروع کر دیے ہیں۔

Published: undefined

اپنی ہی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے پیلی بھیت سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’یوپی پولیس، یو پی پی سی ایل، ٹیوبویل آپریٹر، پی ای ٹی، یو پی ٹی ای ٹی یو پی ٹی ای ٹی، بی ایڈ اور نیٹ وغیرہ امتحان کا پرچہ لیک ہونے کے بعد اب نقل مافیا ریونیو اکاؤنٹنٹ کے امتحان پر غلبہ حاصل کر لیا، آخر کب تک منظم تعلیمی مافیا نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلتا رہے گا، یہ انتہائی افسوسناک ہے!‘‘

Published: undefined

بی جے پی رکن اسمبلی سے پہلے یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بھی معاملے میں ریاست کی بی جے پی حکومت کو گھیر لیا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ آج لیکھ پال بھرتی امتحان کا پرچہ بھی لیک ہو گیا، اب لگتا ہے کہ امیدواروں کا یہ الزام سچ ہے کہ یہ سب بی جے پی حکومت کی چال ہے تاکہ کوئی امتحان مکمل نہ ہو سکے اور لوگوں کو نوکریاں نہ ملیں، تاکہ نوجوان سرمایہ داروں کے پاس مزدور چپراسی بن کر رہیں۔ بی جے پی تنخواہ اور پنشن کے خلاف ہے۔"

Published: undefined

غور طلب ہے کہ اتر پردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے اتوار کو ریاست کے مختلف اضلاع میں منعقد ریونیو اکاؤنٹنٹ کی بھرتی کے امتحان میں امیدواروں سے بھاری رقم لی، جس میں امتحان کے تقدس کی خلاف ورزی کرنے والے امیدوار بھی شامل ہیں۔ بہار کے رہائشی سالور (سوال حل کرنے والے) سمیت کل 21 افراد گرفتار کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined