فائل تصویر آئی اے این ایس
ممبئی ٹرین بم دھماکہ میں ماخوذ 12 ملزمین کی رہائی کے بعد مختلف حلقوں سے علیحدہ علیحدہ ردعمل کا اظہار ہو رہا ہے۔ اس معاملہ میں نارتھ ویسٹ پارلیمانی حلقہ کی کانگریسی رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ نے حکومت اور تفتیشی ایجنسیوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشانات لگاتے ہوئے صاف طور پر کہا ہے کہ وہ آئین ہند کے معمار بھارت رتن ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے اقدار کے امین ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے ملک کے لئے جو قانون مرتب کیا ہے اس پر ہمیں مکمل اعتماد ہے، جہاں تک ٹرین بم دھماکہ کیس کا معاملہ ہے تو کوئی بھی میری بات کو اپنے لہجہ میں کہنے کی کوشش نہ کرے، یہ کیس 19 برسوں تک چلا، بالآخر ملزمین باعزت بری ہوئے جبکہ اس کو لے کر اب ریاستی حکومت سپریم کورٹ گئی ہے، میں حکومت سے یہ سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ جو بے قصور ۱فراد نے 19 سال جیل میں گزار دئے، سرکار ان کے نقصان کی بھرپائی کیسے کرے گی؟ اب جب کہ ان کا دامن قانون نے صاف کر دیا ہے، حکومتِ مہاراشٹر کی یہ اخلاقی اور آئینی ذمہ داری ہے کہ ان کے نقصانات کا مداوا کرے، ان کے برباد خوابوں کی کچھ تلافی کرے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’’میں نے حکومت سے یہ سوال بھی کیا ہے کہ جو افراد اس سانحہ میں ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں ان کے اہل خانہ کو انصاف کب ملے گا؟ جو مجرم واقعتاً اس جرم میں ملوث تھے، وہ کب عدالت کے کٹہرے میں آئیں گے؟ کب انہیں عبرت ناک سزا دی جائے گی؟ تفتیشی ایجنسیوں کی جانب سے جو خامی ہوئی ہے اس کا سدباب ضروری ہے، ہم کانگریس کے سپاہی ہیں جو ہمیشہ فرقہ وارانہ یکجہتی کے فروغ کے لئے فعال رہی ہے۔ سب جانتے ہیں حال ہی میں اقلیتوں کے خلاف زہر افشانی کرنے والے وزیر نتیش رانے کے خلاف میں نے صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے انہیں وزارت سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا-‘‘
Published: undefined
ورشا گائیکواڑ نے مزید کہا، ’’میرے والد ایکناتھ گائیکواڑ سیکولرزم کے علم بردار تھے۔ انہوں نے ہمیشہ آگے بڑھ کر فرقہ پرستوں سے لوہا لیا تھا، فرقہ پرستی کے خلاف ہم ہمیشہ برسرپیکار رہے ہیں ہماری اس شبیہ کو متاثر کرنے کے لئے دانستہ میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا لیکن میں پر عزم ہوں ایسی باتوں سے ہمارے حوصلے اور بلند ہوں گے اور فرقہ پرستی کے خلاف جاری ہماری جنگ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انصاف کا مطالبہ اور مظلوموں کی مدد ہمارا نصب العین ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اس سلسلے میں ورشا گائیکواڑ نے اس سے قبل ان مقدمے کو لے کر الیکٹرانک میڈیا کو ایک بیان جاری کیا تھا جس پر مسلم لیڈران سمیت مسلم تنظیموں نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: @DKShivakumar