اتراکھنڈ میں بارش کے بعد تباہی / آئی اے این ایس
اتراکھنڈ میں منگل کی شب سے جاری شدید بارش اور بادل پھٹنے کے بعد حالات نہایت سنگین ہو گئے ہیں۔ مختلف اضلاع میں بارش کے نتیجے میں سیلابی کیفیت، ندیوں کی طغیانی اور مسلسل لینڈسلائیڈ نے عام زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ریاستی محکمہ آفت انتظام کے مطابق اب تک 15 افراد کی موت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 16 افراد لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ 900 سے زائد افراد مختلف مقامات پر پھنس گئے تھے جنہیں ریسکیو ٹیموں نے بروقت کارروائی کر کے محفوظ مقام پر پہنچایا۔
Published: undefined
سب سے زیادہ تباہی ضلع دہرادون میں دیکھی گئی ہے جہاں 13 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ نینی تال اور پتھوڑاگڑھ میں ایک ایک شخص کی جان گئی ہے۔ دہرادون کے سہسردھارا، مالدیوتا، سنتلا دیوی اور دالن والا علاقے شدید متاثر ہوئے۔ سہسردھارا میں 192 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ مالدیوتا میں 141.5 ملی میٹر، ہاتھی برکلا اور جولی گرانٹ میں 92.5 ملی میٹر اور کالسی میں 83.5 ملی میٹر بارش درج ہوئی۔
مسلسل بارش اور طغیانی کے سبب دہرادون-مسوری روڈ سمیت کئی اہم سڑکیں بہہ گئیں، متعدد پل ٹوٹ گئے اور آمدورفت کے ذرائع منقطع ہو گئے۔ پولیس نے عوام اور سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فی الحال اپنی جگہ پر ہی رہیں اور راستے کھلنے تک غیر ضروری سفر نہ کریں۔
Published: undefined
آئی اے این ایس
نئی صورتحال میں ہریدوار بھی متاثر ہوا جہاں پہاڑی سے ملبہ گر کر ریلوے ٹریک پر جمع ہو گیا۔ مسلسل بارش سے پہاڑ کمزور ہو گیا ہے جس کے باعث یہ تیسری یا چوتھی بار ہے جب ٹریک پر ملبہ گرا۔ اگرچہ سڑک متاثر نہیں ہوئی لیکن ریلوے ٹریک کو فوری طور پر صاف کیا گیا اور مرمت کا کام جاری ہے۔
ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور فائر بریگیڈ کی ٹیموں نے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن کیا۔ دہرادون کے پونڈھا واقع دیوبھومی انسٹی ٹیوٹ کے 400 سے 500 طلبہ کو بحفاظت نکالا گیا۔ ایک واقعے میں ایک نوجوان جو پانی سے بچنے کے لیے بجلی کے کھمبے پر چڑھ گیا تھا، اسے ایس ڈی آر ایف کے جوان نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر رسی کے ذریعے محفوظ اتارا۔
Published: undefined
شدید بارش کے اثرات مذہبی مقامات پر بھی دیکھے گئے۔ تمسا ندی (ٹونس) کے پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا اور مشہور ٹپکیشور مندر مکمل طور پر زیرِ آب آ گیا۔ مندر احاطے میں موجود وسیع ہنومان کی مورتی کے کندھوں تک پانی پہنچ گیا۔ مندر کے پجاری بپن جوشی نے کہا کہ گزشتہ 25 سے 30 برسوں میں انہوں نے ایسا منظر کبھی نہیں دیکھا۔
ریاستی انتظامیہ نے ہدایت دی ہے کہ عوام مزید بارش کے پیشِ نظر محتاط رہیں، ندیوں کے کنارے نہ جائیں اور محفوظ مقامات پر رہ کر ہی اپنی جان کی حفاظت کریں۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں مسلسل متاثرہ علاقوں میں سرگرم ہیں اور مرمت و بحالی کے کام بھی تیزی سے جاری ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined