قومی خبریں

یوپی: بی جے پی کو زوردار جھٹکا، یوگی کابینہ میں وزیر سوامی پرساد موریہ کا استعفیٰ، سماجوادی پارٹی میں شامل

یوپی اسمبلی انتخاب سے ٹھیک پہلے یوگی کابینہ میں وزیر سوامی پرساد موریہ نے بی جے پی کو زوردار جھٹکا دیتے ہوئے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے، استعفیٰ کے کچھ ہی دیر بعد وہ سماجوادی پارٹی میں شامل ہو گئے۔

اکھلیش یادو ور سوامی پرساد موریہ، تصویر ٹوئٹر @yadavakhilesh
اکھلیش یادو ور سوامی پرساد موریہ، تصویر ٹوئٹر @yadavakhilesh 

اتر پردیش اسمبلی انتخاب سے ٹھیک پہلے بی جے پی کو زوردار جھٹکا لگا ہے۔ یوگی کابینہ میں وزیر برائے محنت و کو آرڈنیشن سوامی پرساد موریہ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ گورنر کو بھیجے استعفیٰ میں سوامی پرساد موریہ نے بڑھتی بے روزگاری، دلتوں و پسماندوں کے تئیں بی جے پی حکومت کے رویہ اور کاروباروں کو نظر انداز کیے جانے کو اپنے استعفیٰ کی وجہ بتایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سوامی پرساد موریہ نے بی جے پی سے بھی استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا، اور کچھ ہی دیر بعد سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔

Published: undefined

گورنر آنندی بین پٹیل کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ میں سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ ’’وزیر کی شکل میں برعکس حالات و نظریات میں رہ کر بھی بہت ہی دلچسپی کے ساتھ ذمہ داری نبھائی ہے، لیکن دلتوں، پسماندوں، کسانوں، بے روزگار نوجوانوں اور اسمال-مائیکرو و میڈیم کلاس کے کاروباریوں کو نظر انداز کرنے والے رویہ کی وجہ سے اتر پردیش کابینہ سے میں استعفیٰ دیتا ہوں۔‘‘

Published: undefined

سوامی پرساد موریہ کے کابینہ وزیر کے عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد سماجوادی پارٹی اور قومی سربراہ اکھلیش یادو نے ان کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی اور لکھا ’’سماجی انصاف اور برابری کی لڑائی لڑنے والے مقبول لیڈر سوامی پرساد موریہ جی اور ان کے ساتھ آنے والے دیگر سبھی لیڈروں، کارکنان اور حامیوں کا سماجوادی پارٹی میں باعزت دلی استقبال۔‘‘

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے بات چیت چل رہی تھی کہ سوامی پرساد موریہ بی جے پی کا دامن چھوڑ کر اکھلیش یادو کی سائیکل پر سوار ہو سکتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ سوامی پرساد موریہ کے جوائننگ معاملے کو سیدھے اکھلیش یادو دیکھ رہے تھے اور باتیں ان کی سطح پر ہی ہو رہی تھی۔ سوامی پرساد موریہ کے استعفیٰ کو بی جے پی کے لیے زوردار جھٹکا مانا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined