قومی خبریں

اتر پردیش میں برڈ فلو کی زد میں تین چڑیا گھر اور اٹاوہ میں شیر سفاری سات دن کے لیے بند

اتر پردیش کے گورکھپور میں ایک شیرنی میں برڈ فلو کی تصدیق کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر لکھنؤ، کانپور، گورکھپورکے چڑیا گھروں اور اٹاوہ میں شیر سفاری کو 7 دن کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

اتر پردیش میں برڈ فلو کے معاملات کو لے کر چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ گورکھپور کے شہید اشفاق اللہ خان زولوجیکل پارک میں شیرنی کی موت کے بعد اس میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر ریاستی حکومت نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق، احتیاطی اقدام کے طور پر اٹاوہ شیر سفاری کے ساتھ لکھنؤ، کانپور اور گورکھپور کے چڑیا گھر کو اگلے سات دنوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایات کے بعد منگل کو پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (وائلڈ لائف) انورادھا ویموری نے اس سلسلے میں احکامات جاری کئے۔

Published: undefined

اس دوران تمام چڑیا گھروں میں جانوروں کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔ اگر کسی جانور میں برڈ فلو سے متعلق علامات پائی جائیں تو اسے فوری طور پر مناسب طبی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ چڑیا گھر کے آس پاس کسی بھی پرندے یا جانور کی غیر معمولی موت کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور اس کی تحقیقات کی جائے گی۔

Published: undefined

محکمہ جنگلات نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آئندہ چند روز تک چڑیا گھر جانے سے گریز کریں اور پرندوں یا جانوروں کی کسی بھی مشکوک موت کی اطلاع فوری طور پر انتظامیہ کو دیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ خالصتاً احتیاطی تدابیر کے طور پر کیا گیا ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

Published: undefined

برڈ فلو کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے اور اگر صورتحال معمول پر رہی تو بند  چڑیا گھر وں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اس وقت تمام چڑیا گھروں میں صفائی ستھرائی پر بھی خصوصی زور دیا جا رہا ہے۔ ریاستی حکومت اس پورے معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined