لکھنؤ: اترپردیش میں قانون ساز اسمبلی کی گیارہ سیٹوں پر یکم دسمبر کو ڈالے گئے ووٹوں کی کاونٹنگ کا آغاز جمعرات کی صبح آٹھ بجے سے ہوگا۔ 11سیٹوں کے لئے مجموعی طور سے 199 امیدوار انتخابی میدان میں تھے۔ منگل کو ہوئی ووٹنگ میں 5 گریجویٹ اور 6 ٹیچر زمرے کی سیٹوں کے لئے ہوئی ووٹنگ میں مجموعی طور سے 55.47 فیصدی رائے دہندگان نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔
Published: undefined
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بدھ کویہاں بتایا کہ کاونٹنگ کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اور کاونٹنگ سنٹر کے آس پاس سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ کاونٹنگ کا آغاز جمعرات کی صبح 8 بجے سے ہوگا اور حتمی نتائج کے اعلان تک جاری رہے گا۔
Published: undefined
ووٹنگ بیلٹ پیر کی ذریعہ ہوئی ہے اور نمائندوں کے انتخاب کے لئے ترجیحی نظام کا استعمال کیا گیا ہے۔اس طرح سے کاونٹنگ میں تھوڑا وقت لگ سکتا ہے۔ برسراقتدار بی جے پی ایم ایل سی الیکشن میں پہلی بار میدان میں ہے۔ اور قیاس لگائے جارہے ہیں کہ بی جے پی اکثر سیٹوں پر جیت درج کرے گی۔ جبکہ سماج وادی پارٹی اور کانگریس سمیت متعدد آزاد امیدواروں نے اپنی تمام تر کوششیں کی ہیں۔
Published: undefined
اپوزیشن نے پہلے ہی الزامات عائد کیے ہیں کہ بی جے پی نے آفیشیل مشینری کے ذریعہ الیکشن میں گھپلے بازی کی ہے۔ اور اپوزیشن کے رائے دہندگان کو ووٹ ڈالنے کا حق نہیں دیا ہے۔ مجموعی طور سے پولنگ پرامن رہی البتہ ایک دو مقامات پر معمول جھڑپ کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ جبکہ کچھ جگہوں پر سیاسی پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان لفظوں کا تبادلہ ہوا۔
Published: undefined
کل ہوئی ووٹنگ میں 6 ٹیچر حلقوں کی ووٹنگ فیصد 5 گریجویٹ زمرے کی سیٹ پر ہوئی ووٹنگ سے بہتر رہا۔ ٹیچر زمرے میں سب سے زیادہ ووٹنگ گورکھپور-فیض آباد اسمبلی سیٹ پر 73.94 فیصدی جبکہ سب سے کم ووٹنگ فیصدی گریجویٹ اسمبلی حلقے لکھنؤ ڈویژن پر 36.74 فیصد ہوئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم
تصویل: کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم