قومی خبریں

یوپی: ہردوئی کے ایک اسکول میں گیس لیک ہونے کے سبب 15 سے زائد بچوں کی بگڑی طبیعت، اسپتال میں کرایا گیا داخل

ڈی ایم نے کہا کہ ’’ہم نے جائے وقوع پر پہنچ کر معائنہ کیا۔ بچوں کی صحت کے متعلق ڈاکٹروں سے جانکاری لی۔ تقریباً 16 طالبات کی طبیعت بگڑ گئی تھی، ایک کو دوسرے اسپتال میں ریفر کر دیا گیا ہے۔‘‘

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

اترپردیش کے ہردوئی ضلع کے ایک اسکول میں اس وقت افراتفری مچ گئی، جب 15 سے زائد بچوں کی اچانک طبیعت بگڑ گئی۔ تمام بچوں کو فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ ہردوئی ضلع کے سنڈیلا تحصیل کے سامنے واقع لائنس پبلک اسکول کا ہے۔ دراصل گیس لیک ہونے کے بعد پورے اسکول میں پھیل گیا، گیس اتنی زہریلی تھی کہ 20 سے زائد بچے اس کی زد میں آ گئے، اسی وجہ ان کی طبیعت بگڑ گئی۔

Published: undefined

بچوں کو سانس لینے میں پریشانی ہونے لگی، جس کی وجہ سے اسکول میں بھگدڑ جیسے حالات پیدا ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ کچھ بچوں کو کھانسی اور الٹی بھی ہونے لگی۔ اساتذہ نے بچوں کو جلدی سے باہر نکالا، ان میں سے 15 سے زائد بچوں کو فوری طور پر اسپتال بھیجا گیا۔ بچوں کے اسپتال پہنچتے ہی ڈاکٹروں نے فوراً علاج شروع کر دیا۔ اسی درمیان بچوں کے سرپرستوں کو جب واقعہ کے متعلق اطلاع ہوئی تو وہ لوگ اسپتال کے باہر جمع ہو گئے۔

Published: undefined

ہردوئی پولیس نے واقعہ کے متعلق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں پولیس نے لکھا کہ ’’تھانہ سنڈیلا کے دائرہ اختیار میں آنے والے ایک اسکول میں گیس لیکج کی وجہ سے اسکول کے کچھ بچے بیہوش ہو گئے، اس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایس پی نے اسکول کا معائنہ کیا، اسپتال پہنچ کر بچوں سے ملاقات کی اور ڈاکٹروں کو ان کا بہتر علاج کرنے کی ہدایت کی۔‘‘

Published: undefined

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے جائے وقوع پر پہنچ کر معائنہ کیا۔ بچوں کی صحت کے متعلق ڈاکٹروں سے جانکاری لی۔ تقریباً 16 طالبات تھیں جن کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ ایک بچی کو دوسرے اسپتال میں ریفر کر دیا گیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اسپتال کے بعد وہ اسکول جائیں گے اور تحقیقات کے بعد معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined