
الٰہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
الٰہ آباد ہائی کورٹ نے بیسک ایجوکیشن میں تعینات رہے ٹیچر کو موت کے ایک سال بعد برخاست کرنے پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے بیسک ایجوکیشن کے ڈائریکٹر سے ذاتی حلف نامہ طلب کر پوچھا ہے کہ ’’کس اصول کے تحت متوفی ملازم کے خلاف برطرفی کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘ یہ حکم جسٹس پرکاش پاڈیا کی سنگل بنچ نے فرخ آباد میں تعینات رہے متوفی ٹیچر مُکل سکسینہ کی اہلیہ پریتی سکسینہ کی عرضی پر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ’’کووڈ-19 سے موت کے ایک سال بعد ٹیچر کے خلاف برخاستگی کی کارروائی نہ صرف غیرقانونی ہے، بلکہ انتظامی بے حسی کی بھی ایک مثال ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ مُکل سکسینہ کی تقرری اسسٹنٹ ٹیچر کے عہدہ پر 1996 میں مہلوک پسماندگان کوٹہ میں ہوئی تھی۔ مئی 2021 میں کووڈ-19 سے ان کی موت ہو گئی تھی۔ ان کی اہلیہ فیملی پنشن حاصل کر رہی تھی، لیکن نومبر 2022 کے بعد اچانک پنشن روک دی گئی۔ فرخ آباد کے ’بی ایس اے‘ کی جانب سے بھیجے گئے خط میں بیسک ایجوکیشن کے ڈائریکٹر کے 18 جولائی 2022 کے حکم کا حوالہ دیا گیا۔ اس میں متوفی ملازم کی خدمات کو ختم کرنے کے لیے کہا گیا تھا، اسی بنیاد پر دسمبر 2022 میں محکمہ خزانہ نے پنشن روک دی۔ اس کے خلاف درخواست گزار نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔
Published: undefined
حکومت کی جانب سے دلیل دی گئی کہ متوفی نے مبینہ طور پر جعلی دستاویز دے کر ملازمت حاصل کی تھی اور اس کی تقرری شروع سے ہی غلط مانی گئی تھی۔ حالانکہ عدالت نے اس دلیل کو سرے سے خارج کر دیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ ریکارڈ پر کہیں بھی ایسا نہیں ہے کہ کسی مجاز اتھارٹی نے تقرری کو کالعدم قرار دیا ہو۔
Published: undefined
عدالت کا کہنا ہے کہ مرے ہوئے شخص کے خلاف برطرفی یا انکوائری نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی قانون میں اس کی کوئی بنیاد ہے۔ یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ افسر نے 2022 میں کیسے حکم جاری کر دیا، جبکہ ملازم کی موت 2021 میں ہی ہو گئی تھی۔ عدالت نے بیسک ایجوکیشن کے ڈائریکٹر کو ایک ہفتہ میں حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے اور وارننگ دی کہ ایسا نہ کرنے پر انہیں اگلی تاریخ پر ذاتی طور پر پیش ہونا ہوگا معاملے کی اگلی سماعت 16 دسمبر کو ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined