قومی خبریں

یوپی: برفیلی ہواؤں کے درمیان گھنے کہرے نے دی دستک، سردی نے دکھائے تیور

محکمہ موسمیات کے مطابق سردی کے تلخ تیور کم سے کم اگلے 24 گھنٹوں تک برقرار رہیں گے، اس دوران کچھ مقامات پر کہرے کی پرت مزید موٹی ہونے سے حدنظر کی سطح میں گراوٹ کے آثار ہیں۔

علامتی تصویر / آئی اے این ایس
علامتی تصویر / آئی اے این ایس 

لکھنؤ: گزشتہ ہفتے صبح سے ہی سورج کی کرنوں کے زمین پر دستک دینے سے خوشنما موسم کا لطف اٹھا رہے اترپردیش کے مکین اچانک سردی میں اضافے سے کافی حیران ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گلن اور سرد ہواؤں سے ریاست کے زیادہ تر اضلاع میں زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت میں قابل ذکر کمی درج کی گئی ہے، وہیں گھنے کہرے نے معمولات زندگی پر کافی اثر ڈالا ہے۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات کے مطابق سردی کے تلخ تیور کم سے کم اگلے 24 گھنٹوں تک برقرار رہیں گے، اس دوران کچھ مقامات پر کہرے کی پرت مزید موٹی ہونے سے حدنظر کی سطح میں گراوٹ کے آثار ہیں۔ اس مدت میں موسم عام طور سے خشک رہنے کے امکانات ہیں۔ مغربی اترپردیش کے کچھ مقامات پر 'کولڈ ڈے' جیسے حالات بن سکتے ہیں۔

Published: undefined

کانپور اور لکھنؤ میں منگل کی صبح گھنا کہرا چھایا رہا جس کی وجہ سے سڑکیں عام طور سے ویران نظر آئیں۔ دوپہر 12 بجے کے قریب کچھ ایک مقامات پر دھوپ کی کرنوں نے دستک دی، حالانکہ سرد ہواؤں کی وجہ سے سورج کی تپش ماندپڑی رہی۔ گلن اور سرد لہر سے چرند۔پرند بھی بے حال دکھے۔ کہرے اور برفیلی ہواؤں کی وجہ سے صبح کی سیر کرنے والوں کی تعداد میں کافی کم رہی، نتیجتاً پارکوں میں زیادہ چہل پہل دکھائی نہیں دی۔

Published: undefined

سردی سے نپٹنے کے لئے ضلع انتظامیہ کی طرف سے الاؤ کے انتظامات کیے گئے ہیں، حالانکہ فٹ پاتھ پر گزر بسر کرنے والے کچھ رکشا چلانے والے اور یومیہ مزدوروں کی شکایت تھی کہ ٹھنڈ کے آغاز میں الاؤ جلائے گئے تھے مگر اب خود ہی لڑکیوں کا انتظام کرنا پڑ رہا ہے۔ نگر نگم کے شیلٹرسائٹس کے انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

Published: undefined

کہرے اور ٹھنڈ کے درمیان حالانکہ کئی سماجی خدمت گار تنظیمیں اپنی سطح پر بے سہارا اور غریبوں کی مدد کے لئے آگے آئی ہیں۔ کانپور میں منگل کی صبح کئی جگہ چائے کی تقسیم دیکھی گئی وہیں الاؤ کا بھی انتظامات کرتے نظر آئے۔ اس دوران کچھ ایک مقامات پر کھانے بھی تقسیم کیے گئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined