
سوشل میڈیا
اناؤ عصمت دری معاملے کی متاثرہ نے بدھ کے روز دہلی میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات سونیا گاندھی کی رہائش گاہ ’10 جن پتھ‘ پر ہوئی، جہاں متاثرہ نے دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے مجرم کلدیپ سنگھ سینگر کی عمر قید کی سزا معطل کیے جانے پر اپنے شدید دکھ اور خدشات کا اظہار کیا۔ ملاقات کے بعد متاثرہ نے کہا کہ ’’یہ اس ملک کا انصاف نہیں، بلکہ کھلی ناانصافی ہے۔‘‘
Published: undefined
متاثرہ کے مطابق، سونیا گاندھی نے انہیں دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اکیلی نہیں ہیں اور کانگریس قیادت ہر ممکن مدد کرے گی۔ متاثرہ نے بتایا کہ اس موقع پر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی دونوں کی آنکھیں نم تھیں اور انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ انصاف کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔ متاثرہ نے یہ بھی کہا کہ وہ وزیر اعظم سے ملاقات کر کے اپنا دکھ درد بیان کرنا چاہتی ہیں، کیونکہ ان کے مطابق ’’میرا ہے ہی کون، میں انہی لوگوں سے اپنا دکھ کہہ سکتی ہوں۔‘‘
Published: undefined
اس ملاقات کے دوران متاثرہ نے راہل گاندھی کے سامنے تین اہم مانگیں رکھیں۔ پہلی مانگ یہ تھی کہ سپریم کورٹ میں مؤثر قانونی لڑائی کے لیے ایک بڑے اور تجربہ کار وکیل کا انتظام کیا جائے۔ دوسری مانگ خاندان کی سلامتی سے متعلق تھی، متاثرہ کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے اور وہ خود کو محفوظ محسوس نہیں کر رہی ہیں۔ تیسری مانگ متاثرہ کے شوہر کی جانب سے بہتر روزگار کی فراہمی سے متعلق تھی، تاکہ خاندان باعزت طریقے سے اپنی زندگی گزار سکے۔ راہل گاندھی نے ان مانگوں پر ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
Published: undefined
متاثرہ نے عدالت کے فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ملک کا پہلا حکم ہے جس میں عصمت دری کے معاملے میں سزا پر روک لگا دی گئی اور ضمانت دے دی گئی۔ آج ملک کی تمام بیٹیاں خوف زدہ ہیں کہ اگر ان کے ساتھ ظلم ہوا تو مجرم بچ نکلیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مجرم کو پانچ کلو میٹر دور رہنے کا حکم دے کر دراصل انہیں اپنے گھروں میں قید کر دیا گیا ہے۔ تاہم، انہوں نے سپریم کورٹ پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ انہیں وہاں سے انصاف ملے گا۔
Published: undefined
دوسری جانب، دہلی ہائی کورٹ نے عمر قید کی سزا کاٹ رہے بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کی سزا اپیل زیرِ سماعت رہنے تک معطل کر دی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ وہ پہلے ہی سات سال اور پانچ ماہ جیل میں گزار چکا ہے۔ تاہم، سینگر جیل میں ہی رہے گا کیونکہ متاثرہ کے والد کی حراست میں موت کے معاملے میں اسے دس سال کی سزا سنائی گئی ہے اور اس کیس میں اسے ضمانت نہیں ملی۔
راہل گاندھی نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ بھی شیئر کی، جس میں احتجاج کے دوران پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھائے گئے۔ انہوں نے لکھا کہ ’’کیا ایک اجتماعی عصمت دری متاثرہ کے ساتھ ایسا سلوک مناسب ہے؟ مجرموں کو ضمانت اور متاثرہ کے ساتھ مجرموں جیسا برتاؤ، یہ کیسا انصاف ہے؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined