قومی خبریں

کلدیپ سنگھ سینگر آبرو ریزی، اغوا معاملے میں قصوروار قرار، سزا کا اعلان کل

تیس ہزاری عدالت میں 5 اگست کو اس معاملے کی سماعت شروع ہوئی تھی، دونوں ملزمین کے خلاف 9 اگست کو الزام طے ہو ئے تھے، اس معاملے میں 4 ماہ سے زیادہ سماعت چلی، عدالت نے عصمت دری کی متاثرہ کو نابالغ مانا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے اترپردیش کے اناؤ عصمت دری اور اغوار معاملے میں پیر کو فیصلہ سناتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی) کے برخاست ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو قصوروار ٹھہرایا سیشن جج دھرمیش سنگھ نے سینگر کو قصورواور ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں سزا کے لئے عدالت میں بحث کل ہوگی۔

Published: undefined

حالانکہ سینگر کے وکیل سزا کے لئے آج ہی بحث چاہتے تھے۔عدالت نے اس معاملے میں ایک دیگر ملزم خاتون ششی سنگھ کو شبہ کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا۔ ششی سنگھ پر متاثرہ کو بہلا پھسلا کر رکن اسمبلی کے گھر لے جانے کا الزام تھا۔

Published: undefined

سینگر اترپردیش میں اناؤ ضلع کے بانگرمئو اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر جیتا تھا۔ اس کے خلاف عصمت دری اور اغوا کے معاملے کی سماعت یہاں کی تیس ہزاری عدالت میں چل رہی تھی۔ اس کے علاوہ سینگر پر مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) کی خصوصی عدالت میں تین معاملے چل رہے ہیں۔

Published: undefined

یہ معاملہ 2017 کا ہے جس میں سینگر کے خلاف متاثرہ کے ساتھ عصمت دری کرنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کو یہ معاملہ 2018 میں منتقل کیا گیا تھا۔ تیس ہزاری عدالت میں پانچ اگست کو اس معاملے کی سماعت شوع ہوئی تھی، دونوں ملزمین کے خلاف نو اگست کو الزام طے کیے گئےتھے۔ اس معاملے میں چار ماہ سے زیادہ سماعت چلی، عدالت نے عصمت دری کی متاثرہ کو نابالغ مانا ہے۔

Published: undefined

سینگر پر الزام تھا کہ نوکری دینے کا وعدہ کرکے اس نے اپنی رہائش گاہ پر متاثرہ کے ساتھ عصمت دری کی۔ متاثرہ کا اغوا کر کے اس کے ساتھ اجتماعی آبروریزی بھی کی گئی۔ عدالت کے فیصلہ سنانے کے بعد وہاں موجود سینگر رونے لگا جبکہ دوسری ملزم ششی سنگھ فیصلے کے بعد بے ہوش ہوگئی۔

Published: undefined

متاثرہ اور اس کی ماں کے یوگی آدتیہ ناتھ کی لکھنؤ واقع رہائش گاہ کے باہر خودکشی کرنے کی کوشش کے بعد اس معاملے نے طول پکڑ لیا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ کے حکم سے اناؤ معاملے کی جانچ لکھنؤ سے دہلی منتقل کی گئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined