قومی خبریں

...تو لوک سبھا انتخابات کے بعد چائے اور پکوڑے کی دکان چلائیں گے مودی!

آسام کے چرانگ میں بدرالدین اجمل نے کہا کہ ساری اپوزیشن پارٹیاں مل کر مودی کو ملک سے باہر نکالنے کا کام کریں گی اور اس کے بعد مودی جی کسی گوشے میں چائے اور پکوڑے کی دکان چلائیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لوک سبھا انتخاب 2019 کے لیے انتخابی تشہیر اپنے عروج پر ہے۔ سیاسی گھمسان کے درمیان لیڈروں کا اپنے مخالفین پر حملے بھی تلخ ہوتے جا رہے ہیں۔ آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے سربراہ بدرالدین اجمل نے پی ایم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد سبھی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر مل کر پی ایم مودی کو ملک سے باہر نکال دیں گے۔ اجمل نے پی ایم مودی کے ’چائے‘ اور ’پکوڑے‘ والے بیان پر بھی طنز کیا ہے۔

Published: undefined

آسام کے دھبری سے رکن پارلیمنٹ بدرالدین اجمل نے پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی مخالف جتنے اتحاد ہیں، ہم بھی اس میں شامل ہیں۔ وہ سب مل کر مودی جی کو اس ملک سے باہر نکالیں گے۔‘‘ اجمل یہیں نہیں رکے، انھوں نے پی ایم مودی کے چائے اور پکوڑے والے بیان پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ’’مودی جی جا کے کہیں نہ کہیں چائے کی دکان چلائیں گے، ساتھ ہی پکوڑا بھی بیچیں گے۔‘‘

Published: undefined

اس سے قبل ہوشنگ آباد سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ اودے پرتاپ سنگھ نے متنازعہ بیان دیا تھا۔ اودے پرتاپ سنگھ نے پی ایم مودی کی تعریف کرنے کے چکّر میں ہندوستان کو چوروں کا ملک بتا دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’دنیا کے کسی ملک میں بات چلتی تو پہلے لوگ کہتے تھے کہاں سے آئے ہو؟ آدمی جب کہتا تھا کہ ہندوستان سے، تو وہ کہتے ارے وہ چوروں کا ملک ہندوستان۔ اور آج دنیا کے کسی ملک میں ہندوستان کی بات ہوتی ہے تو لوگ کہتے ہیں، اچھا مودی کا ہندوستان۔ ایسا پی ایم ہے آپ کا جس نے ملک کا وقار بڑھایا۔‘‘

بہر حال، بدرالدین اجمل آسام کے بڑے لیڈروں میں شمار ہوتے ہیں۔ 12 سال قبل اجمل نے اپنی پارٹی تشکیل دی تھی۔ فی الحال وہ آسام کے دھبری سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک معروف کاروباری بھی ہیں اور ان کی تجارت بیرون ممالک میں بھی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • گزشتہ 10 سالوں میں بنے کئی قوانین یا قوانین میں کی گئیں ترامیم امتیازی سلوک کی واضح مثال، آئیے کچھ قوانین پر ڈالیں نظر

  • ,
  • ’کانگریس نے سخت قانون بنا کر نوجوانوں کو پیپر لیک سے آزادی دلانے کا عزم کیا ہے‘، نیٹ پیپر لیک معاملہ پر راہل گاندھی کا رد عمل