قومی خبریں

مرکزی حکومت نے تیج پرتاپ یادو کو وائی پلس سیکورٹی دی!

مرکزی وزارت داخلہ نے تیج پرتاپ یادو کو وائی پلس سیکورٹی دی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں سیکورٹی بڑھانے کی درخواست کی تھی جس کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

بہار اسمبلی انتخابات کے درمیان وزارت داخلہ نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے اور بہار کے سابق وزیر تیج پرتاپ یادو کو وائی پلس سیکورٹی دی ہے۔ جن شکتی جنتا دل کے بانی تیج پرتاپ یادو کو بہار انتخابات کے درمیان وزارت داخلہ نے یہ سیکورٹی فراہم کی ہے۔ تیج پرتاپ یادو کو سی آر پی ایف سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔

Published: undefined

ذرائع کے مطابق یہ سیکورٹی وی آئی پی پروٹوکول کے تحت فراہم کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سیکورٹی ایجنسیوں نے تیج پرتاپ یادو کی سیکورٹی کے حوالے سے ایک خصوصی رپورٹ پیش کی جس کے بعد مرکزی حکومت نے ان کی سیکورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تیج پرتاپ یادو کی وائی پلس سیکورٹی کے بعد ان کی سیکورٹی کے لیے سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ تیج پرتاپ یادو کی سیکورٹی کو لے کر جانچ ایجنسی نے وزارت داخلہ کو مطلع کیا تھا۔ خود تیج پرتاپ نے انتخابات کے درمیان اپنی سیکورٹی کو لے کر تشویش ظاہر کی تھی۔ تیج پرتاپ نے وزارت سے سیکورٹی کی درخواست کی تھی۔

Published: undefined

تیج پرتاپ یادو  کی درخواست کے جواب میں، وزارت داخلہ نے انہیں وائی پلس  زمرہ کی سیکورٹی فراہم کی۔ اب سی آر پی ایف کے اہلکار تیج پرتاپ یادو کو ہر طرف سے تحفظ فراہم کریں گے۔ اس خبر نے سیاسی حلقوں میں بحث چھیڑ دی ہے۔ اس زمرے میں کل 11 سیکورٹی اہلکار شامل ہوں گے۔ مسلح افواج کے کمانڈوز کے گھیرے  میں تعینات رہیں گے، جبکہ ان میں سے پانچ اہلکار اس کے گھر پر ڈیوٹی پر رہیں گے۔ سیکورٹی بھی تین شفٹوں میں فراہم کی جاتی ہے۔

Published: undefined

تیج پرتاپ یادو 2025 کے بہار انتخابات میں سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے اپنی پارٹی کی جانب سے 40 سے زائد امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ وہ خود مہوا سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس دوران وہ بھرپور طریقے سے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined