کانگریس لیڈر ادت راج / ویڈیو گریب
نئی دہلی: دہلی کے سابق رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سینئر رہنما ڈاکٹر اُدت راج نے جمعہ کے روز راجیو بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی پر دلتوں کو محض ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 2013 سے لے کر آج تک دلتوں سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال صرف انتخابی فائدے کے لیے دلتوں کے مسائل پر ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن اقتدار میں آنے کے بعد ان کے حقوق کی حفاظت میں ناکام رہے ہیں۔
پریس کانفرنس میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان ابھے دوبے، کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کی اسماء تسلیم اور ڈاکٹر ارون اگروال بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر اُدت راج نے آٹھ اہم سوالات اٹھائے اور دہلی کی موجودہ حکومت اور کیجریوال کی پالیسیوں پر براہ راست حملہ کیا۔
Published: undefined
ادت راج نے کہا کہ بدھ بھکشوؤں، روی داس اور والمیکی مندر کے پجاریوں کو ماہانہ 18000 روپے تنخواہ کیوں نہیں دی جاتی، جبکہ گرنتھیوں کو یہ تنخواہ دی جا رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ دہلی میں 314 بدھ وہار، 150 والمیکی اور تقریباً اتنے ہی روی داس مندروں کی موجودگی ہے، جن کا تعلق دلت اور پسماندہ طبقات سے ہے۔ لیکن عام آدمی پارٹی کی حکومت نے ان کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چرچ کے پادریوں کو بھی مناسب تنخواہ دی جائے اور 20 جنوری کو جنتا منتر پر بدھ بھکشو دلت مخالف ذہنیت کے خلاف مظاہرہ کریں گے۔
عام آدمی پارٹی کے 11 راجیہ سبھا ممبران میں سے ایک بھی دلت یا پسماندہ طبقے سے نہ ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے ڈاکٹر اُدت راج نے کہا کہ کیجریوال صرف دلتوں کے ووٹ چاہتے ہیں لیکن ان کی بہبود کے لیے کوئی ہمدردی نہیں رکھتے۔
Published: undefined
انہوں نے ڈاکٹر امبیڈکر اسکالرشپ اسکیم کو ایک دکھاوا قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 2019 میں بھی ایسی ہی جھوٹی اسکیم کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے تحت محض 25 لاکھ روپے تقسیم کیے گئے، جب کہ 5 کروڑ روپے اشتہارات پر خرچ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں اعلان کردہ اسکیم میں صرف چار طلبہ کو فائدہ ملا۔ 2023 میں پارلیمانی کمیٹی نے اس اسکیم کے بجٹ اور شرائط میں تبدیلی کی سفارش کی تھی، مگر کیجریوال نے کوئی اقدام نہیں کیا۔
ڈاکٹر اُدت راج نے مزید کہا کہ 2006 میں کانگریس حکومت نے پسماندہ طبقات کو اعلیٰ تعلیم میں ریزرویشن دیا تھا، جس کی کیجریوال نے ’ایکوئیلٹی فورم‘ کے ذریعے مخالفت کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیجریوال نے اپنے وزیر راجندر پال گوتم سے استعفیٰ لے کر دلتوں سے نظریاتی دشمنی کا ثبوت دیا، حالانکہ انہوں نے ڈاکٹر امبیڈکر کی 22 قسمیں دہرائی تھیں، جو امبیڈکر نے 14 اکتوبر 1956 کو بدھ مت اختیار کرتے وقت لی تھیں۔
Published: undefined
ڈاکٹر اُدت راج نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کیجریوال نے 2013 میں وعدہ کیا تھا کہ دہلی میں کنٹریکٹ اور ایڈہاک ملازمین کو مستقل کیا جائے گا، مگر نجکاری کی پالیسی اپنا کر ان ملازمین کو ملازمت سے نکال دیا گیا۔ انہوں نے ڈی ٹی سی اور دہلی جل بورڈ سمیت کئی اداروں کی نجکاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دلت ملازمین کا روزگار چھن گیا۔
انہوں نے ذات پات مردم شماری پر عام آدمی پارٹی کے مؤقف کی وضاحت کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ راہل گاندھی پہلے ہی اس بارے میں وضاحت چاہتے ہیں، مگر کیجریوال خاموش ہیں۔ آخر میں انہوں نے پنجاب میں دلت نائب وزیر اعلیٰ بنانے کے وعدے کو پورا نہ کرنے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے جھاڑو کا انتخابی نشان بنا کر والمیکی سماج کا استحصال کیا اور ان کے لیے کوئی ترقیاتی منصوبہ نہیں بنایا۔
Published: undefined
ڈاکٹر اُدت راج نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے دلتوں کے لیے تعلیم، روزگار اور سماجی بہبود کے وعدے کر کے ووٹ حاصل کیے، مگر حکومت میں آنے کے بعد ان کے حقوق کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے دلت سماج سے اپیل کی کہ وہ آئندہ انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو موقع نہ دیں اور ان کے وعدوں پر بھروسہ کرنے سے گریز کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined