قومی خبریں

پُلوں-سرنگوں والے قومی شاہراہوں پر ٹول ٹیکس میں 50 فیصد تک کی کمی، ٹول فیس حساب کرنے کا نیا فارمولہ نافذ

یہ تبدیلی ان مسافروں کے لیے راحت بھری ہے جو لمبے فلائی اوور، سرنگوں یا ایلیویٹڈ روڈ سے گزرتے ہیں۔ جیسے پہاڑی ریاستوں، میٹرو شہروں کے آؤٹر رنگ روڈ یا ان روٹس پر جہاں لمبی سرنگیں یا پُل بنائے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ٹول پلازہ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ٹول پلازہ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

 

قومی شاہراہوں پر سفر کرنے والوں کے لیے راحت کی خبر ہے۔ وزارت سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہ نے ٹول ٹیکس کے حساب کے ضابطوں میں تبدیلی کرتے ہوئے ایسے حصوں پر ٹول شرحوں میں 50 فیصد تک کی کمی کر دی ہے جن میں صرف پُل، سرنگ، فلائی اوور یا ایلیویٹڈ روڈ شامل ہیں۔

Published: undefined

قومی شاہراہوں پر ٹول پلازہ پر فیس 2008 کے این ایچ فیس ضابطوں کی بنیاد پر وصول کی جاتی ہے۔ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہ وزارت نے ان ضابطوں میں تبدیلی کرتے ہوئے ٹول فیس کے حساب کے لیے ایک نیا طریقہ یا فارمولہ نافذ کیا ہے۔

Published: undefined

2 جولائی 2025 کو جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر قومی شاہراہ کا کوئی حصہ ایسی تعمیرات سے بنا ہے، تو فیس کا حساب کرنے کے لیے یا تو اس تعمیر ڈھانچے کی لمبائی کو 10 گنا کرکے ہائی وے کی باقی لمبائی میں جوڑا جائے گا یا پھر ہائی وے کے کُل حصے کی لمبائی کو پانچ گنا کیا جائے گا۔ ان میں سے جو بھی کم ہوگا، اسی کی بنیاد پر فیس لی جائے گی۔ یہاں تعمیر ڈھانچے  سے مطلب ہے کوئی آزاد پُل، سرنگ، فلائی اوور یا اونچی شاہراہ۔

Published: undefined

وزارت نے نئے ٹول فیس کو سمجھانے کے لیے کچھ مثالیں دی ہیں۔ ایک مثال میں بتایا گیا ہے کہ اگر قومی شاہراہ کا کوئی حصہ 40 کلومیٹر لمبا ہے اور یہ پوری طرح سے کسی ڈھانچے سے بنا ہے تو کم سے کم لمبائی کا حساب اس طرح ہوگا:

ڈھانچہ کی لمابئی کو دس گنا کریں یعنی 10x40=400 کلومیٹر، یا پھر شاہراہ کے کُل حصے کی لمبائی کو پانچ گنا کریں، یعنی 5x40=200 کلومیٹر۔ ٹول فیس کا حساب کم لمبائی یعنی 200 کلومیٹر کی بنیاد پر ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ اس معاملے میں ٹول فیس سڑک کی نصف لمبائی، یعنی 50 فیصد پر ہی کیا جائے گا۔

Published: undefined

پہلے کے ضابطوں کے مطابق قومی شاہراہوں پر ہ کلومیٹر کے ڈھانچہ کے لیے عام ٹول ٹیکس کا 10 گنا ٹیکس دینا پڑتا تھا۔ این ایچ اے آئی کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ پرانا ٹول حساب کا طریقہ ایسے ڈھانچوں کی تعمیر کی زیادہ لاگت کو پورا کرنے کے لیے بنایا گیا تھا لیکن اب وزارت سڑک ٹرانسپورٹ شاہراہ کے نئے نوٹیفکیشن نے فلائی اوور، انڈر پاس اور سرنگ جیسے حصوں کے لیے ٹول فیس کو 50 فیصد تک کم کر دیا ہے۔

Published: undefined

یہ تبدیلی ان مسافروں کے لیے خاص طور پر راحت بھری ہونے والی ہے جو لمبے فلائی اوور، سرنگوں یا ایلیویٹڈ روڈ سے گزرتے ہیں۔ جیسے پہاڑی ریاستوں، میٹرو شہروں کے آؤٹر رنگ روڈ یا ان روٹس پر جہاں لمبی سرنگیں یا پُل بنائے گئے ہیں۔ نیا ضابطہ خاص طور سے ان شاہراہوں پر نافذ ہوگا جہاں ڈھانچے (پُل، سرنگ، فلائی اوور یاایلیویٹڈ حصے) کھ لمبائی کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ بناتی ہیں۔ یہ تبدیلی خاص طور پر کمرشیل گاڑیوں اور بھاری گاڑیوں کے لیے فائدہ مند ہوگی، جنہیں نجی گاڑیوں کے مقابلے میں چار سے پانچ گنا زیادہ ٹول دینا پڑتا ہے۔ مثال کے طور پر دہلی-دہرہ دون ایکسپریس وے پر دہلی کی طرف سے 18 کلومیٹر کا ایلیویٹڈ حصہ اور دہرہ دون کی طرف سے 15 کلومیٹر کا وائلڈ لائف کوریڈور ہے۔ اس طرح کے حصوں پر ٹول میں کمی سے مسافروں کو کافی راحت ملے گی۔

Published: undefined