ممتا بنرجی / آئی اے این ایس
کولکاتا: ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال میں حالیہ بارشوں، سیلاب اور لینڈسلائڈ سے ہونے والی تباہی کے باوجود مرکز کی جانب سے مالی امداد نہ دیے جانے پر سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی نے الزام عائد کیا کہ مرکز سیاسی انتقام کے تحت بنگال کے عوام کو ان کی سب سے بڑی ضرورت کے وقت بے یار و مددگار چھوڑ رہا ہے۔
ترنمول کانگریس نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے کہا کہ دیگر ریاستوں کو قدرتی آفات کے فوراً بعد راحتی فنڈ فراہم کیا جاتا ہے، مگر مغربی بنگال کے ساتھ ہمیشہ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے۔
Published: undefined
پارٹی نے لکھا، ’’انتقامی حکومت نے ایک بار پھر بنگال کے عوام کو مشکل وقت میں چھوڑ دیا ہے، جب کہ شمالی بنگال ہلاکت خیز سیلاب اور لینڈسلائڈ سے شدید متاثر ہے، جس نے گھروں، زندگیوں اور روزگار کو تباہ کر دیا ہے۔‘‘
پارٹی نے الزام لگایا کہ مرکز خاموش تماشائی بنا ہوا ہے اور بنگال کو ایک روپے کی بھی راحت دینے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ ترنمول نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’مرکز نے مہاراشٹر اور کرناٹک کو سیلاب سے نمٹنے کے لیے 1,950.80 کروڑ روپے دیے، مگر بنگال کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔‘‘
Published: undefined
ترنمول نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ طرزِ عمل 2021 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کا نتیجہ ہے۔ پارٹی کے مطابق، ’’مرکز 2021 میں مغربی بنگال میں ہونے والی اپنی سیاسی ناکامی کا بدلہ لینے کے لیے وفاقی فنڈز کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔‘‘
پارٹی نے مزید کہا کہ اس سال مرکز نے ایس ڈی آر ایف کے تحت 13,603.20 کروڑ روپے اور این ڈی آر ایف سے 2,189.28 کروڑ روپے دیگر ریاستوں کو جاری کیے، مگر مغربی بنگال کو جان بوجھ کر اس فہرست سے خارج رکھا گیا۔ ترنمول کے مطابق، ’’یہ طرزِ عمل نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ وفاقی ڈھانچے کے خلاف بھی ہے۔‘‘
Published: undefined
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی مرکز کے اس رویے کو ’بنگال کے ساتھ سوتیلا سلوک‘ قرار دیتے ہوئے کہا، ’’قدرتی آفت کے باوجود ریاست کو مالی امداد سے محروم رکھنا غیر انسانی رویہ ہے۔‘‘ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت انتظامی سطح پر سیاست کر رہی ہے اور اس کا خمیازہ عام شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
ترنمول کانگریس نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ بنگال میں قدرتی آفت سے متاثرہ علاقوں کے لیے فوری طور پر خصوصی مالی پیکیج جاری کرے، تاکہ متاثرہ خاندانوں کو دوبارہ آباد کیا جا سکے۔ پارٹی نے کہا، ’’یہ محض سیاسی معاملہ نہیں بلکہ انسانی ہمدردی کا مسئلہ ہے۔ مرکز کو چاہیے کہ وہ سیاست سے اوپر اٹھ کر بنگال کے عوام کی مدد کرے۔‘‘
Published: undefined