قومی خبریں

ٹھگ سکیش چندرشیکھر کو منڈولی جیل میں ہی رہنا ہوگا، سپریم کورٹ نے پھٹکار لگاتے ہوئے عرضی کی خارج

سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ سکیش کو پہلے دہلی حکومت سے شکایت تھی، لیکن اب حکومت بدل چکی ہے، پھر انھیں پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔

سکیش چندرشیکھر، تصویر آئی اے این ایس
سکیش چندرشیکھر، تصویر آئی اے این ایس 

ٹھگ سکیش چندرشیکھر کو سپریم کورٹ نے منڈولی جیل سے کسی دوسری جیل میں منتقل کرنے کی اجازت دینے سے منع کر دیا ہے۔ 18 فروری کو عدالت عظمیٰ نے سکیش کی طرف سے داخل منڈولی جیل سے کسی دیگر جیل میں منتقل کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی خارج کر دی۔ ساتھ ہی عدالت نے اسے پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ وہ قانون کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

Published: undefined

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس پی بی ورالے کی بنچ نے کہا کہ سکیش چندرشیکھر نے پہلے بھی ایسی ہی عرضی داخل کی تھی، جسے سپریم کورٹ کے ذریعہ خارج دی گئی تھی۔ بنچ نے کہا کہ ’’سُکیش کو پہلے دہلی حکومت سے شکایت تھی، لیکن اب حکومت بدل چکی ہے، پھر انھیں پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔‘‘ بنچ نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کے پاس پیسے ہیں خرچ کرنے کے لیے تو کیا آپ بار بار کوشش کرتے رہیں گے؟ یہ قانون کا غلط استعمال ہے۔ آپ کیسے ایک ہی عرضی کو بار بار داخل کر سکتے ہیں؟‘‘

Published: undefined

سکیش چندرشیکھر کی طرف سے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے سینئر وکیل شعیب عالم نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت عرضی دہندہ کا حق ہے کہ اسے اس کے کنبہ سے دور نہ رکھا جائے۔ وکیل نے مطالبہ کیا کہ سکیش کو کرناٹک کے نزدیک کسی جیل میں رکھا جائے۔ عرضی دہندہ نے پنجاب اور دہلی چھوڑ کر کسی بھی دیگر ریاست کی جیل میں منتقل کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس پر بنچ نے کہا کہ ’’ہمیں سماج اور اس کی حفاظت سے متعلق فکر ہے۔ آپ کا بنیادی حق دوسروں کے حقوق پر قبضہ نہیں کر سکتا۔ آپ دیکھیے کہ آپ نے افسران پر کس طرح کے الزامات عائد کیے ہیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ سکیش چندرشیکھر اور اس کی بیوی منی لانڈرنگ و کئی لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کے الزام میں جیل میں بند ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined