فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
مغربی بنگال کے درگا پور میں ایم بی بی ایس طالبہ کی اجتماعی عصمت دری معاملے میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے پولس نے تین ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے لیکن دو اب بھی فرار ہیں۔ خبروں کے مطابق پولیس نے ان ملزمین کے موبائل نیٹ ورک کو ٹریک کرکے گرفتار کیا۔ خبروں میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے جائے وقوعہ کے اطراف واقع جنگل میں رات بھر سرچ آپریشن کیا اور موبائل نیٹ ورک کو ٹریک کرکے تین ملزمین کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی حالانکہ دو ملزمین فرار ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق آسنسول- درگا پور پولیس کمشنریٹ کے نیو ٹاون شپ پولیس اسٹیشن نے متاثرہ کے خاندان کی شکایت کی بنیاد پر اجتماعی عصمت دری کا معاملہ درج کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ جائے وقوعہ کے قریب جنگل میں رات بھر تلاشی مہم چلائی گئی۔ موبائل نیٹ ورک کو ٹریک کر کے تین مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو اس کیس سے منسلک بتائے جاتے ہیں۔ پولیس نے میڈیکل کالج کے کچھ ملازمین اور متاثرہ کے ساتھ گئے دوستوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق اہل خانہ کو متاثرہ کے جن دوستوں پر شبہ ہے ان لوگوں سے سختی سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس کیمپس میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ جرم کے صحیح حالات کا پتہ لگایا جا سکے اور ملزمین کی شناخت کی جا سکے۔ اس سلسلے میں پولیس نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے اور دونوں مفرور ملزمین کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے اور فورنسک جانچ کے لیے سیمپل بھجوا دیے گئے ہیں۔
Published: undefined
پولیس کے مطابق 23 سالہ ایم بی بی ایس کی طالبہ جو اڈیشہ کے جلیشور کی رہنے والی ہے، جمعہ کی رات تقریباً 8.30 بجے ایک نوجوان دوست کے ساتھ کالج کیمپس سے نکلی تھی۔ اسی دوران کچھ لوگوں نے مبینہ طور پر ان کا پیچھا کرنا شروع کر دیا اور فحش تبصرے کرنے لگے۔ اس کے بعد وہ جبراً ایک سنسان جگہ پر گھسیٹ کر لے گئے، جہاں انہوں نے اس کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری کی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی تھانہ نیو ٹاون شپ کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی اور تفتیش شروع کردی۔ متاثرہ کو فوری طور پر طبی معائنے اور علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں وہ اس وقت ڈاکٹروں کی قریبی نگرانی میں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined