قومی خبریں

گجرات کی جیل سے بنگلورو کے اسکولوں کو اڑانے کی دی گئی تھی دھمکی، گرفتار خاتون انجینئر نے اُگلے کئی راز

بنگلورو پولیس نے احمد آباد سنٹرل جیل میں سزا کاٹ رہی ایک خاتون کو شہر بھر کے اسکولوں میں بم کی دھمکی والے کئی ای میل بھیجنے کے الزام میں گرفتار کیا، جس سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہتھکڑی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہتھکڑی، تصویر آئی اے این ایس

 

ہندوستان کے کئی شہروں میں گزشتہ کچھ مہینوں میں بم کی افواہ سے جڑی کئی خبریں سامنے آئی ہیں۔ کئی اسکولوں، اسپتالوں اور ایئرپورٹس کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں مل چکی ہیں، جو جانچ میں افواہ ہی ثابت ہوئیں۔ اس درمیان بنگلورو پولیس کو ایک بڑی کامیابی ہاتھ لگی ہے۔ پولیس نے احمد آباد سنٹرل جیل میں سزا کاٹ رہی ایک خاتون کو بنگلورو شہر کے اسکولوں میں بم کی دھمکی والے کئی ای میل بھیجنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

Published: undefined

دراصل 14 جون کی شب کو بنگلورو کے ایک پبلک اسکول کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی تھی۔ اس دھمکی کے بعد اسکول کی پرنسپل نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے معاملہ درج کر جانچ شروع کر دی۔ اس کے بعد بنگلورو میں اسی طرح کے فرضی بم الرٹ سامنے آنے پر سٹی پولیس کمشنر نے نارتھ ڈویژن سائبر کرائم یونٹ کو سبھی متعلقہ معاملوں کو اپنے ہاتھ میں لینے کی ہدایت دی۔ جانچ کے دوران پولیس نے ایک مشتبہ کو پایا، جس کا نام رینے جوشلڈا ہے اور وہ گجرات میں قید ایک خاتون سافٹ ویئر انجینئر ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق جوشلڈا کو 28 اکتوبر کو باڈی وارنٹ پر بنگلورو لایا گیا تھا۔ اس دوران پولیس نے اس سے پوچھ تاچھ کی۔ خاتون نے اس پوچھ تاچھ میں کچھ اہم راز اُگلے۔ خاتون نے بتایا کہ اس نے نہ صرف شہر کے اسکولوں، بلکہ میسور، چنئی اور گجرات کے اداروں کو بھی بم کی دھمکی والے ای میل بھیجنے کی بات قبول کی۔ وسیع پوچھ تاچھ کے بعد جوشلڈا کو 31 اکتوبر کو احمد آباد سنٹرل جیل واپس بھیج دیا گیا، جہاں وہ اب بھی حراست میں ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے بتایا کہ جوشلڈا کو تکنیکی جانکاری ہونے کے سبب اس نے گیٹ کوڈ ایپ کے ذریعہ بنائے گئے وی پی این اور ورچوئل موبائل نمبرس کا استعمال کر کے کئی واٹس ایپ اکاؤنٹ بنائے اور دھمکیاں دیتے وقت اپنے ڈیجیٹل فُٹ پرنٹ کو چھپایا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined