کانگریس لیڈر پون کھیڑا، تصویر قومی آواز / وپن
’اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد‘ (اے بی وی پی) کے سابق لیڈر پرنٹو مہادیو کا کانگریس رکن پارلیمنٹ و لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی سے متعلق متنازعہ بیان دیے جانے سے کانگریس سخت ناراض ہے۔ پرنٹو کے بیان کو مدنظر رکھتے ہوئے کانگریس نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر جم کر حملہ بولا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ جو لوگ نظریاتی لڑائی میں شکست کھا رہے ہیں اور جن کی (ووٹ) چوری پکڑی جا چکی ہے، وہ اب اپوزیشن کے لیڈر کی آواز کو دبانے کی سازش کر رہے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے اس معاملے میں اپنا سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پرنٹو مہادیو کی راہل گاندھی کو دھمکی ایک خوفناک اور گھناؤنی سازش ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’بی جے پی کے ایک ترجمان (پرنٹو مہادیو) نے ٹیلی ویژن پر کہا کہ راہل گاندھی کے سینے میں گولی ماری جائے گی اور اب تک اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔‘‘ انھوں نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل سی آر پی ایف نے راہل گاندھی کی سیکورٹی کے متعلق کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے کو ایک خط لکھا اور اسے لیک کر دیا۔ تو پھر ان کی سیکورٹی کو سیاسی رنگ کیوں دیا جا رہا ہے اور ایسا ماحول کیوں بنایا جا رہا ہے؟ پون کھیڑا کے مطابق اس پورے واقعہ سے سازش کی بو آ رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر یہ سازش کون کر رہا ہے؟
Published: undefined
پون کھیڑا کے مطابق یہ وہی لوگ ہیں جو نظریاتی لڑائی ہار رہے ہیں، جن کے پاس جواب دینے کے لیے کوئی نظریہ نہیں ہے۔ اب یہ سازش سب کے سامنے آنی چاہیے۔ پہلے تو آپ نے راہل گاندھی کو گولیوں سے خاموش کرانے کی کوشش کی اور اب آپ انہیں گولیوں سے ڈرانے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی برداشت نہیں کر پا رہی ہے کہ کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک لوگ راہل گاندھی کی جانب سے اٹھائے جا رہے مسائل کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آپ کی چوری رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے، اب آپ کو سمجھ آ گیا ہے کہ آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے۔
Published: undefined
پون کھیڑا مزید کہتے ہیں کہ کانگریس ایسے لوگوں کو تشدد کا سہار نہیں لینے دے گی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ملک کے عوام کو معلوم ہے کہ سازش کون رچ رہا ہے اور کیوں؟ کانگریس لیڈر نے اپنے ’ایکس‘ پوسٹ میں لکھا کہ ’’ہر بار جب آر ایس ایس ہندوستان کے نظریہ کو شکست دینے میں ناکام رہتی ہے تو اس کے کارکن جسمانی تشدد پر اتر آتے ہیں اور کوئی نہ کوئی گوڈسے گاندھی کو مار دیتا ہے۔ اب جب بی جے پی نظریاتی لڑائی ہار رہی ہے، تب ان کے ترجمان اور لیڈر راہل گاندھی کو مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
دوسری جانب کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ غریبوں، محروموں اور کمزور طبقوں کی آواز کو دبانے کی سازش چل رہی ہے۔ راہل گاندھی کی آواز کو خاموش کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کانگریس کے جنرل سیکرٹری کے سی وینوگوپال نے اتوار (28 ستمبر) کو وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھا۔ اس میں انہوں نے ڈیبیٹ کے دوران اے بی وی پی کے سابق لیڈر کی جانب سے راہل گاندھی کے متعلق دیے گئے بیان پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا اگر بر وقت کارروائی نہیں کی گئی تو یہ مانا جائے گا کہ حکومت بھی اس سازش میں شامل ہے اور تشدد کو معمول بنا رہی ہے۔
Published: undefined
کے سی وینو گوپال کے مطابق مہادیو بی جے پی کا ترجمان ہے اور اس نے یہ بیان ایک ملیالم ٹیلی ویژن پر ڈیبیٹ کے دوران دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ڈیبیٹ کے دوران مہادیو نے کھلے عام کہا کہ راہل گاندھی کے سینے میں گولی مار دی جائے گی۔ یہ نہ تو زبان پھسلنے کی بات ہے اور نہ ہی جذبات میں بہہ جانے والی کوئی بات۔ بلکہ یہ سوچ سمجھ کر دی گئی ڈراؤنی اور خوفناک موت کی دھمکی ہے، جو اپوزیشن لیڈر اور ملک کے ایک سرکردہ رہنما کو دی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined