قومی خبریں

’یہ انصاف کی جیت ہے‘، 33 ماہ بعد جیل سے آزاد ہونے کے بعد سماجوادی پارٹی کے لیڈر عرفان سولنکی کا پہلا رد عمل

کانپور کے ایم پی-ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے عرفان سولنکی سمیت دیگر ملزمان کو 7 سال کی سزا سنائی تھی۔ اس سزا کی وجہ سے عرفان سولنکی کی سیسامئو اسمبلی سیٹ سے رکنیت ختم ہو گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>جیل سے رہائی کے بعد سماجوادی پارٹی کے رہنما عرفان سولنکی، تصویر بشکریہ&nbsp;@shivendraetawah</p></div>

جیل سے رہائی کے بعد سماجوادی پارٹی کے رہنما عرفان سولنکی، تصویر بشکریہ @shivendraetawah

 

کانپور کے سیسامئو سے سماجوادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی عرفان سولنکی 33 ماہ بعد منگل (30 ستمبر) کو شام 6 بجے جیل سے ضمانت پر باہر آگئے۔ جیل کے باہر موجود حامیوں نے ان کا زوردار استقبال کیا۔ جیل سے باہر آنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عرفان سولنکی نے اپنا پہلا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ انصاف کی جیت ہے۔‘‘ واضح ہو کہ گینگسٹر ایکٹ کے تحت درج معاملے میں انہیں مہاراج گنج جیل سے ضمانت پر رہائی ملی ہے۔ عرفان سولنکی کو تمام معاملوں میں پہلے ہی ضمانت مل چکی تھی، لیکن گینگسٹر ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں ان کی رہائی کا معاملہ پھنسا ہوا تھا۔

Published: undefined

عرفان سولنکی کو گزشتہ دنوں ضمانت پر رِہائی کی خوشخبری مل گئی تھی، لیکن کچھ کاغذی کارروائیوں کے بعد آج شام انھیں جیل کی سلاخوں سے باہر نکالا گیا۔ جیل سے باہر آنے کے بعد عرفان سولنکی سب سے پہلے اپنے خاندان کے لوگوں سے ملے اور انہیں گلے لگایا۔ عرفان سولنکی مہاراج گنج جیل سے رہا ہونے کے بعد کانپور میں اپنی رہائش گاہ کی طرف قافلے کے ساتھ روانہ ہو گئے۔

Published: undefined

واضح ہو کہ عرفان سولنکی سے قبل سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی بھی رواں ماہ 23 ستمبر کو سیتاپور جیل سے 23 ماہ بعد رہائی ہوئی تھی۔ اعظم خان سیتاپور جیل میں مختلف مقدمات کے تحت بند تھے، جن میں زمین پر قبضہ اور سرکاری جائیداد کو نقصان پہنچانے سمیت دیگر الزامات شامل ہیں۔ اعظم خان اور عرفان سولنکی کی رِہائی کو اتر پردیش کی سیاست میں بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ان دونوں کی رہائی سماجوادی پارٹی کے لیے بھی اہمیت کی حامل ہے۔

Published: undefined

بہرحال، کانپور کے جاجمئو علاقہ کی رہنے والی خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ 22 نومبر 2022 کو سماجوادی پارٹی لیڈر عرفان سولنکی نے ان کی جھونپڑی میں آگ لگا دی تھی۔ متاثرہ نے شکایت درج کرائی تھی کہ عرفان اور ان کے ساتھیوں نے زمین پر قبضہ کرنے کے لیے رقم کا مطالبہ کیا تھا اور مخالفت کرنے پر گھر میں آگ لگا دی گئی تھی۔ اس معاملے میں کانپور کے ایم پی-ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے عرفان سولنکی سمیت ان کے بھائی رضوان سولنکی، عزرائیل آٹے والا، شوکت پہلوان اور شریف کو 7 سال  کی سزا سنائی تھی۔ اس سزا کی وجہ سے عرفان سولنکی کی سیسامئو اسمبلی سیٹ سے رکنیت ختم ہو گئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined