قومی خبریں

’پرینکا کی گرفتاری سے ثابت ہوا کہ یو پی میں ’اندھیر نگری چوپٹ راجہ‘ والی حالت ہے‘

سرجے والا نے کہا کہ پرینکا گاندھی متاثرہ افراد سے ملاقات کرنا چاہتی تھیں لیکن انتظامیہ نے ان کو گرفتار کرکے جمہوریت پر حملہ کرنے کا کام کیا ہے۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس 

نئی دہلی: کانگریس نے اترپردیش حکومت پر مجرموں کو تحفظ فراہم کرنے اور جمہوریت پر حملہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سون بھدر کے متاثرین سے ملاقات کے لئے جا رہیں پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی گرفتاری سے ثابت ہوگیا ہے کہ اترپردیش میں ’اندھیر نگری چوپٹ راجہ‘ والی حالت ہے۔

Published: undefined

کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یوگی ادتیہ ناتھ حکومت نے پرینکا واڈرا کو غیر قانونی طریقے سے گرفتار کرکے نظر بند کیا۔ ان کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ سون بھدر جاکر متاثرین سے ملاقات کرکے غریب قبائلی کنبوں کے اراکین کا دکھ بانٹنا اور ان کے آنسو پوچھنا چاہتی ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ’اندھیر نگری چوپٹ راجہ‘ کے دور میں سون بھدر میں غنڈوں نے غریبوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی کوشش کی اور جب غریب قبائل اپنی زمین چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہوئے تو غنڈوں نے کھلے عام دس قبائلیوں کو گولی مار کر قتل کردیا۔

Published: undefined

تصویر اے آئی سی سی

ترجمان نے کہا کہ پرینکا واڈرا متاثرہ افراد سے ملاقات کرنا چاہتی تھیں لیکن انتظامیہ نے ان کو گرفتار کرکے جمہوریت پر حملہ کرنے کا کام کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈروں کو گرفتار کرکے ریاستی حکومت جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے اور مجرموں کو تحفظ دے رہی ہے۔ بی جے پی کی ریاست میں اترپردیش ’اپرادھ پردیش‘ بن گیا ہے۔

Published: undefined

سرجے والا نے کہا کہ پرینکا گاندھی واڈرا کو انبھا گاؤں میں نظر بند کیا گیا ہے اور پورے گاؤں کو پولس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ بی جے پی حکومت کے حکم پر گاؤں میں کسی بھی شخص کے آنے جانے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ چاروں طرف پولس نے محاصرہ کر رکھا ہے۔

Published: undefined

کانگریس رہنما نے سون بھدر کے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یوگی ادتیہ ناتھ حکومت نے 19 اکتوبر 2017 کو قبائلیوں کی زمین غیر قانونی طور پر گاؤں کے پردھان اور قتل کے اصل ملزم یگیہ دت بھرتیا کو دینے کی کارروائی کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گزشتہ سال حکومت نے قبائلیوں کی زمین پر یگیہ دت کو زبردستی قبضہ دلوانے کی کوشش کی تھی اور اس کے لئے قبائلیوں پر باقائدہ دباؤ ڈالا گیا تھا۔ اس سلسلے میں یگیہ دت کے بھتیجے راج کمار سنگھ کے کہنے پر قبائلی خاندانوں پر مقدمات درج کیے گئے تھے۔

Published: undefined

پارٹی نے یہ الزام بھی لگایا کہ گزشتہ سال 29 اکتوبر کو قبائلیوں پر ظلم و زیادتی کا سلسلہ مزید تیز کردیا جب ان کے خلاف دو مزید ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ یگیہ دت کے رشتہ دار سونو کمار کی درخواست پر قبائلیوں پر مقدمات درج کرائے گئے۔ قبائلیوں نے اپنی زمین غلط طریقے سے یگیہ دت کو دینے کے خلاف گزشتہ چھ جولائی کو ادتیہ ناتھ حکومت کے ضلع مجسٹریٹوں کے سامنے عرضی دائر کی تھی جنہیں خارج کردیا گیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ قبائلیوں نے اپنی زمین نہیں چھوڑی تو 17جولائی کو تقریباً دو سو لوگوں نے بندوق‘ بھالے اور لاٹھیاں لے کر قبائلیوں کی زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کی جس میں تین خواتین سمیت دس افراد کا قتل ہوگیا اور 45 افراد زخمی ہوگئے۔

Published: undefined

ترجمان نے کہا کہ غریب قبائلیوں کے آنسو پوچھنے کے لئے کانگریس جنرل سکریٹری سون بھدر جانے کی کوشش کی تو انہیں غیر قانونی طریقے سے گرفتار کرلیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو جواب دینا چاہیے کہ قتل عام کے قصورواروں کو پکڑنے کے بجائے پورے گاؤں کوپولس چھاؤنی میں کیوں تبدیل کردیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined