
تصویر سوشل میڈیا
جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں طلبا یونین کے انتخاب کا نتیجہ آج برآمد ہو گیا، جو کہ اے بی وی پی، یعنی آر ایس ایس کی طلبا تنظیم کے لیے شدید جھٹکا پہنچانے والا ہے۔ جے این یو میں ایک بار پھر بایاں محاذ پارٹیوں کا اتحاد سرخرو ہوا ہے، یعنی یونیورسٹی میں ’لال پرچم‘ چاروں اہم سیٹوں پر لہرا چکا ہے۔ بایاں محاذ اتحاد نے صدر، نائب صدر، جنرل سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری چاروں اہم عہدوں پر اے بی وی پی امیدواروں کو واضح فرق سے شکست دی ہے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق صدارتی عہدہ پر بایاں محاذ کی ادیتی مشرا نے کامیابی کا پرچم لہرایا ہے۔ انھوں نے 1861 ووٹ حاصل کیے، جبکہ اے بی وی پی امیدوار وکاس پٹیل کو 1447 ووٹ ملے۔ اس طرح ادیتی مشرا کو 414 ووٹوں سے فتح ملی۔ نائب صدر عہدہ پر بایاں محاذ امیدوار کے. گوپیکا نے تقریباً 3 ہزار ووٹ حاصل کیے اور اے بی وی پی امیدوار تانیا کماری 2 ہزار ووٹ کے قریب بھی نہیں پہنچ سکیں۔
Published: undefined
اسی طرح جنرل سکریٹری عہدہ کے لیے ہوئے انتخاب میں بایاں محاذ امیدوار سنیل یادو نے جیت حاصل کی۔ حالانکہ مقابلہ کانٹے کا رہا، کیونکہ سنیل یادو نے جہاں 1915 ووٹ حاصل کیے، وہیں اے بی وی پی امیدوار راجیشور کانت دوبے کو 1841 ووٹ ملے۔ یعنی جیت اور ہار کے درمیان کا فاصلہ محض 74 ووٹوں کا رہا۔ جوائنٹ سکریٹری عہدہ پر کامیابی بایاں محاذ امیدوار دانش علی کو ملی، جنھوں نے 1991 ووٹ حاصل کیے۔ اے بی وی پی امیدوار انوج دمارا 1762 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined